اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس ایک رپورٹ گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دھرنا دینے والوں پر اگر تشدد کیا گیا تو یہ آگ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر قانون زاہد حامد سے کہا جا رہا ہے کہ استعفیٰ دیں لیکن نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ ان سے استعفیٰ نہیں لیا جائے گا۔
زاہد حامد کے مطابق اگر میں نے استعفیٰ دیا تو میں یہ کام کروانے والے کا نام بتا دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب اجلاسوں میں زاہد حامد کا نام کھل کر سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔ اسی پروگرام میں گولڑہ شریف سے پیر غلام نظام الدین جامی کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ خیال ہے کہ اس کے پیچھے زاہد حامد نہیں بلکہ کوئی اور ہے اور ہم اس شخص کو سب کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔دریں اثنا حکومت نے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ سیکورٹی اداروں نے دونوں وزراء کو غیر ضروری طور پر اپنے حلقوں کے دورے کرنے سے بھی منع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک کی مذہبی جماعتوں کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم سے حلف کو نکالے جانے کے معاملے پر ہونے والے احتجاج اوراس میں ملوث وزراء کو فارغ کرنے کے مطالبے کے بعد وفاقی حکومت اور سیکورٹی اداروں نے وفاقی وزیر زاہد حامد اور وزیر مملکت انوشہ رحمن کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی اداروں نے دونوں وزراء کو غیر ضروری دوروں اور اپنے آبائی حلقوں میں بھی جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات کے مسودے کی تیاری میں وفاقی وزیر زاہد حامد کے ساتھ وزیر مملکت انوشہ رحمن نے بھی بھرپور معاونت کی تھی جس کی وجہ سے دونوں وزراء مذہبی حلقوں کی جانب سے تنقید کے زد میں ہیں۔