اسلام آباد(آن لائن) کاغذات نامزدگی سے حلف نامہ میں ترمیم کا معاملہ ،حکومت نے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ سیکورٹی اداروں نے دونوں وزراء کو غیر ضروری طور پر اپنے حلقوں کے دورے کرنے سے بھی منع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک کی مذہبی جماعتوں کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم سے حلف کو نکالے جانے کے معاملے
پر ہونے والے احتجاج اوراس میں ملوث وزراء کو فارغ کرنے کے مطالبے کے بعد وفاقی حکومت اور سیکورٹی اداروں نے وفاقی وزیر زاہد حامد اور وزیر مملکت انوشہ رحمن کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی اداروں نے دونوں وزراء کو غیر ضروری دوروں اور اپنے آبائی حلقوں میں بھی جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتخابی اصلاحات کے مسودے کی تیاری میں وفاقی وزیر زاہد حامد کے ساتھ وزیر مملکت انوشہ رحمن نے بھی بھرپور معاونت کی تھی جس کی وجہ سے دونوں وزراء مذہبی حلقوں کی جانب سے تنقید کے زد میں ہیں اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کی جانب سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ بھی سامنے آیا ہے تاہم وفاقی وزیر قانون نے سینٹ اور قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاسوں کے دوران اور اپنے ویڈیو پیغام میں یہ واضح کر دیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے فارم سے ختم نبوت کے حلف نامے کو نکالنے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے اور اس الزام کی وجہ سے وہ وفاقی وزیر کے عہدے سے مستعفی نہیں ہونگے۔۔