بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

بے نظیر قتل کیس :پولیس افسران کی عدالتی فیصلہ کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور ،فریقین کو نوٹس جاری

datetime 11  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن)عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس محمد طارق عباسی اور جسٹس حبیب اللہ عامرپر مشتمل ڈویژن بنچ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں قید اورجرمانے کی سزا پانے والے دونوں پولیس افسران کی اپیلوں میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے جسٹس محمد طارق عباسی اور جسٹس حبیب اللہ عامرپر مشتمل ڈویژن بنچ نے اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سٹیٹ اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کاشف ریاض کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں

پیر کے روز سماعت کے موقع پرسابق سٹی پولیس افسر (سی پی او)راولپنڈی سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی)راول ڈویژن خرم شہزادحیدرکی جانب سے غنیم عبیر ایڈووکیٹ پیش ہوئے دونوں پولیس افسران نے انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے فیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ میں سزا کے خلاف 7ستمبرکواپیلیں دائر کی تھیں سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او)راولپنڈی سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی)راول ڈویژن خرم شہزادحیدر نے اپنے وکلااعظم نذیر تارڑ،ایس ایم فرہاد ترمذی اور راجہ غنیم عبیر خان کے ذریعے دائر اپیل میں سٹیٹ اور ایس ایچ او تھانہ سٹی کاشف ریاض کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کی سزائیں کالعدم قرار دے کرانہیں رہا کیا جائے پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیاکہ درخواست گزاروں نے بے نظیر بھٹو کے جلسہ گاہ کو سکیورٹی فراہم کی تھی، جو سروسز مہیا کر رہا تھا اسی کو نشانہ بنا دیا گیاحالانکہ استغاثہ کے پاس درخواست گزار کے خلاف کوئی ٹھوس شہادت بھی موجود نہیں جبکہ گواہان کے بیانات بھی تضادات سے بھرپور ہیں اس طرح قانون شہادت کے تحت فوجداری قوانین کی رو سے مقدمے کا ٹرائل کیا گیا اور نہ ہی عدالتی فیصلے میں انکوائری رپورٹس کو مدنظر رکھا گیافیصلے کے مطابق گرفتار 5 ملزمان اعتزاز شاہ، حسنین گل، شیر زمان، رفاقت اور رشید ترابی کو بری کردیا گیا

جبکہ درخواست گزار کو مجرم قرار دے کرمحض شبے اور گمان کی بنیاد پر17، 17 سال قید اور10لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزاسنائی اور سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے علاوہ جائیداد قرق کرنے کا حکم بھی دے دیااپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ عجلت میں سنائے گئے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کیا جائے یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج اصغر خان نے بے نظیر قتل کیس کا ٹرائل مکمل ہونے پر 31اگست2017کوسابق سی پی او سعود عزیز اور سابق ایس پی راول ڈویژن خرم شہزاد حیدرکو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 119اور201کے تحت مجموعی طور پر 17,17سال قید اور10لاکھ روپے فی کس جرمانے کی سزا سنائی تھی سانحہ لیاقت باغ میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سمیت 23افراد جاں بحق اور70سے زائد زخمی ہو گئے تھے جس پر تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کاشف ریاض کی مدعیت میں مقدمہ نمبر471/07درج کیا گیا تھا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…