اسلام آباد(آئی این پی ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہ قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے کہ جمہوریت کاتحفظ اور بچا ئوکیا جائے، ججز کو ہر قسم کے اثر و رسوخ سے آزاد ہونا چاہیے، کوئی اتھارٹی یا ریاستی ادارہ آئین کے خلاف کام کرے تو عدلیہ کوریویو کا اختیار ہے،تمام اداروں کواپنی ذمے داریاں آئین کے مطابق ادا کرنی چاہئیں۔ وہ پیر کو یہاں نئے عدالتی سال پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کر
رہے تھے ۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ ناانصافی سے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور ناانصافی افراتفری اور انتشار کی طرف لے جاتی ہے جب کہ عدلیہ آئین اور قانون کے مطابق انصاف فراہم کرتی ہے اور آئین و قانون کے مطابق ہی بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کو ہر قسم کے اثر و رسوخ سے آزاد ہونا چاہیے، کوئی اتھارٹی یا ریاستی ادارہ آئین کے خلاف کام کرے تو عدلیہ کوریویو کا اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، ضروری ہے کہ قانون کی حکمرانی کو ہر صورت برقرار رکھا جائے جب کہ قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے کہ جمہوریت کاتحفظ اور بچاکیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئین بالاتر ہے، تمام اداروں کواپنی ذمے داریاں آئین کے مطابق ادا کرنی چاہئیں۔