لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) شریف خاندان کی شوگرملز کی دوسرے اضلاع میں منتقلی غیر قانونی قرار،لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا،نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے شریف فیملی کی شوگر ملزم کی منتقلی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا ، چیف جسٹس منصور شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے شوگر ملزکی منتقلی کا کالعدم قرار دے دیا ،عدالت نے چودھری،حسیب اوراتفاق شوگرملزکی
منتقلی پرفیصلہ سنایاان شوگر ملز کو مظفرگڑھ،رحیم یارخان اوربہاولپورمنتقل کیا گیا تھا۔عدالت کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کی دوسرے اضلاع کو منتقلی غیر قانونی ہے لہٰذا 3 ماہ کے اندر واپس منتقل کیا جائے۔فیصلہ واپس آنے کے بعد شریف فیملی کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔واضح رہے کہ اس سے پہلے پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نوازشریف کو نااہل قرار دے چکی ہے اور سابق وزیر اعظم اس وقت لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی اہلیہ کلثوم نواز زیر علاج ہیں ۔دریں اثنا سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد جو لندن میں مقیم ہیں نے امریکہ کے ویزے حاصل کر لیے ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ لندن میں موجود شریف خاندان کے تمام افراد بشمول نواز شریف اور کلثوم نوازنے ویزے حاصل کر لیے ہیں۔ شریف خاندان نے امریکہ کے ویزے احتیاطاً حاصل کیے ہیں، اس کے برعکس کلثوم نواز کا علاج لندن میں ہی جاری رہے گا اور وہ علاج کے لیے امریکہ نہیں جائیں گی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ بیگم کلثوم نواز کا کیس امریکی ڈاکٹرز کو نہیں بھیجا جائے گا۔بیگم کلثوم نواز کو گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کا لندن میں ہی کینسر کا علاج جاری ہے، اس کے علاوہ شریف خاندان کے ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کی ایک سرجری کر لی گئی ہے اور بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لیے اس وقت ان کے شوہر میاں محمد نواز شریف اور خاندان کے دیگر افراد لندن میں موجود ہیں۔ یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ بیگم کلثوم نواز اس بیماری کے باوجود این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں وہ خود تو الیکشن مہم نہیں چلا رہی ہیں مگر ان کی غیر موجودگی میں ان کی صاحبزادی مریم نواز حلقہ این اے 120 میں انتخابی مہم بڑے احسن طریقے سے چلا رہی ہیں۔ مریم نواز اپنی والدہ کی بیماری کا ذکر کرکے حلقے کے عوام سے ہمدردی اور ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں کافی حد تک کامیاب نظر آ رہی ہیں۔