بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جعلسازی مریم نواز کو مہنگی پڑ گئی

datetime 8  ستمبر‬‮  2017 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے پاناما فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا اور سپریم کورٹ نے نیب کو ریفرنسز دائر کرنے کا کہا تھا جس پر اب عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، اس طرح اب پاناما کیس کا حتمی مرحلہ شروع ہو گیا ہے، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ان کے دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز ان کی بیٹی مریم نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب نے چار ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے،

اس کے علاوہ مریم نواز پر جعلی دستاویزات دینے پر الگ سے شیڈول 2 کا حوالہ دیا گیا ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 31 اے بھی شامل ہے، مریم نواز کے خلاف الزام کے جرم میں تین سال قید کی سزا ہے، واضح رہے کہ نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز میں جو دفعات لگائی ہیں ان دفعات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں دفعہ 18جی جس کی سب سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے، نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے غیر قانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نیب نے دفعہ 9 اے کی تمام 14 ذیلی دفعات کو شامل کیا ہے، سیکشن 9 اے کی دفعات کی سزا 14 سال قید بنتی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14سی لگائی گئی ہے اور سیکشن 14سی آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے بارے میں ہے، نیب کی دفعہ 14سی کی بھی سزا 14 سال ہے۔ اگر سزا ہو جاتی ہے تو اس صورت میں عوامی نمائندے تاحیات نااہل ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پر جعلی دستاویزات دینے پر علیحدہ سے شیڈول دو کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 31 اے بھی لگائی گئی ہے، اس جرم میں مریم نواز کو مزید 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، بیرسٹر فروغ نسیم کے مطابق یہ نیب ریفرنسز احتساب عدالتوں کو ارسال کر دیے جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…