اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے پاناما فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا اور سپریم کورٹ نے نیب کو ریفرنسز دائر کرنے کا کہا تھا جس پر اب عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے، اس طرح اب پاناما کیس کا حتمی مرحلہ شروع ہو گیا ہے، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ان کے دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز ان کی بیٹی مریم نواز اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب نے چار ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے،
اس کے علاوہ مریم نواز پر جعلی دستاویزات دینے پر الگ سے شیڈول 2 کا حوالہ دیا گیا ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 31 اے بھی شامل ہے، مریم نواز کے خلاف الزام کے جرم میں تین سال قید کی سزا ہے، واضح رہے کہ نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز میں جو دفعات لگائی ہیں ان دفعات کے مطابق سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں دفعہ 18جی جس کی سب سیکشن 9 اے لگائی گئی ہے، نیب آرڈیننس سیکشن 9 اے غیر قانونی رقوم اور تحائف کی ترسیل سے متعلق ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نیب نے دفعہ 9 اے کی تمام 14 ذیلی دفعات کو شامل کیا ہے، سیکشن 9 اے کی دفعات کی سزا 14 سال قید بنتی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14سی لگائی گئی ہے اور سیکشن 14سی آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے بارے میں ہے، نیب کی دفعہ 14سی کی بھی سزا 14 سال ہے۔ اگر سزا ہو جاتی ہے تو اس صورت میں عوامی نمائندے تاحیات نااہل ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پر جعلی دستاویزات دینے پر علیحدہ سے شیڈول دو کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کے خلاف تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی دفعہ 31 اے بھی لگائی گئی ہے، اس جرم میں مریم نواز کو مزید 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، بیرسٹر فروغ نسیم کے مطابق یہ نیب ریفرنسز احتساب عدالتوں کو ارسال کر دیے جائیں گے۔