بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

عائشہ گلالئی کے صبر کا پیمانہ لبریز،عوام کو ہی کھری کھری سناڈالیں‎

datetime 1  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی نے اپنے ایک وڈیو پیغام میں تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کا تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی نے ویڈیو پیغام میں کراچی کی صورتحال پر عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کے بچے پانی میں کرنٹ کی وجہ سے مر رہے ہیں، آپ جیسی عوام ان کو چاہیے، آپ جیسی بھیڑ بکریاں ان کو چاہئیں،

کراچی کے بارے میں کہا کہ یہاں کئی سیاسی جماعتیں حکومت میں آئیں مگر کسی نے نکاسی آب کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ دوسری طرف خیبرپختونخوا میں کوئی جلسہ ہوتا ہے لوگ ناچتے ہوئے جاتے ہیں اور گاتے ہوئے آتے ہیں۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ کراچی کی صورتحال دیکھ کر مجھے افسوس ہوتا ہے اور اس سے زیادہ افسوس اس ملک کی عوام پر ہوتا ہے جن کے گھر تباہ ہو جائیں اور سڑکیں ٹوٹ بھی جائیں تب بھی یہ لوگ جلسوں میں جا کر ناچیں گے اور کبھی جیالے بن جائیں گے تو کبھی شیر، کبھی شیرنیاں بنیں گے تو کبھی کھلاڑی۔ انہوں نے اس پیغام میں جہاں عوام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا وہاں سیاسی جماعتوں کو بھی نہیں چھوڑا۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ خیبر پختونخوا جسے تحریک انصاف نیا خیبر پختونخوا کہتی ہے، میں لوگ ڈینگی سے مر رہے ہیں مگر حکمرانوں کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ جب تک آپ کی سڑکیں ٹوٹیں گی نہیں اور آپ کے گھر تباہ نہیں ہوں گے تو انہیں نئے منصوبوں کے ٹھیکے کیسے ملیں گے؟ عائشہ گلالئی نے اپنے اس ویڈیو پیغام میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بلین ٹری منصوبے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ درخت لگانے کا دعویٰ تو کیا جا رہا ہے لیکن یہ بتایا جائے کہ آخر درخت لگائے کہاں گئے ہیں؟ عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کے ساتھ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کہ عوام آواز نہیں اُٹھاتی اور جب تک آپ آواز نہیں اٹھائیں گے آپ کے ساتھ ایسا ہی سلوک ہوتا رہے گا۔

 

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…