چینی ریگولیٹرزنے کبھی ملتان میٹرو کی تحقیقات نہیں کیں یہ تاثرغلط ہے، ایس ای سی پی

31  اگست‬‮  2017

اسلام آباد ( آن لائن ) سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی ) نے کہا ہے کہ چین کے ریگولیٹرزنے کبھی ملتان میٹرو کی تحقیقات نہیں کیں، چین کی ریگولیٹری باڈی کاملتان کے میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کرنیکا تاثرغلط ہے، چین کی سیکیورٹیزریگولیٹرنے ملتان میٹرو بس منصوبے سے منسلک کسی فردکابیان رکارڈ نہیں کیا،چین کے ریگولیٹری کمیشن کوچینی کمپنی یابیت کیخلاف تحقیقات میں معاونت دی گئی، چین کے سیکیورٹیز ریگولیٹر کی کوئی بھی ٹیم کبھی پاکستان نہیں آئی ۔

ایس ای سی پی نے ملتان میٹرو بس اسیکنڈل کے حوالے سے اپنے اعلامیے میں کہا کہ چین کی سیکیورٹیزریگولیٹرنے ملتان میٹرو بس منصوبے سے منسلک کسی فردکابیان رکارڈ نہیں کیا، چین کی ریگولیٹری باڈی کاملتان کے میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کرنیکا تاثرغلط ہے،چین کے ریگولیٹری کمیشن کوچینی کمپنی یابیت کیخلاف تحقیقات میں معاونت دی گئی، ایس ای سی پی کے افسران تحقیقات میں رکاوٹوں کاباعث نہیں بنے،چین کے سیکیورٹیز ریگولیٹر کی کوئی بھی ٹیم کبھی پاکستان نہیں آئی۔ ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ ملتان میٹر و منصوبے کے حوالے سے چینی ریگولیٹر کیطرف سے کسی کو ذمے دار قرار دینے تک تحقیقات نہیں کرسکتے، چینی ریگولیٹر تحقیقات سے آگاہ کریگا،حکومت پنجاب،ایف آئی اے کومعلومات دینگے، چینی ریگولیٹر ابھی تک اس سلسلے میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں، چینی ادارے کو متعدد مرتبہ درخواست کی ہے وہ تحقیقات کی تفصیلات سے آگاہ کرے، چینی ریگولیٹر کو ملتان میٹرو کے ٹھِیکے کے حوالے سے رکارڈ بھی دے دیا ہے۔ ایس ای سی پی نے اپنے اعلامیے میں مزید کہا ہے کہ چین کے ریگولیٹرزنے کبھی ملتان میٹرو کی تحقیقات نہیں کیں،دسمبر2016میں چین کی سی ایس آر سی نے اسی ایس سی پی سے کچھ کاغذات مانگے تھے، جو ہم نے فراہم کر دیے ہیں، کاغذات چینی کمپنی یاوات کیطرف سے ان کے سیکیورٹیزقوانین کی خلاف ورزی کے بارے میں تھے ،

چین کے ریگولیٹرزکے ساتھ بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق تعاون کیاگیا، چین کی ریگولیٹرزنے تعاون کرنے پر متعدد مرتبہ ایس ای سی پی کاشکریہ ادا کیا ہے ۔ ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ چینی ریگولیٹر نے جولائی 2017ء میں دو خطوط ایس ای سی پی کو لکھے ، خطوط میں یامیت کمپنی کی تعریف کی گئی تھی، خطوط پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، سینیٹر مشاہد اللہ اور کلثوم پروین کے دستخط تھے۔ خطوط پر دفتر خارجہ کی تصدیقی مہر ثبت تھی۔ کمپنی یامیت نے دونوں خطوط چینی ریگولیٹرز کو بطور ثبوت پیش کئے تھے۔ خطوط تصدیق کے لئے متعلقہ افراد اور وزارت خارجہ کو بھجوئاے ، چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ خط پر وزیراعلیٰ کے جعلی دستخط ہیں۔ مشاہد اللہ اورکلثوم پروین نے بھی خطوط کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ ہمارے دستخط جعلی ہیں۔ خطوط سے متعلق چینی ریگولیٹرز کو آگاہ کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…