اسلام آباد (این این آئی) وزیر دفاع انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ بھارت علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے ٗ پاکستان تمام فیصلے اپنے علاقائی شراکت داروں سے مشاورت سے کریگا ٗ امریکا کے پاس کوئی پالیسی ساز نہیں ٗچین اور روس نے بھی پاکستان کے حق میں بیان دئیے ہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑ رہا ہے اور قربانیاں بھی دے رہا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد شروع کیا اور ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کر دیا۔ ہم نے ملک میں امن بحال کیا اور دہشت گردی اور عسکریت پسندی کو نکال باہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام فیصلے اپنے علاقائی شراکت داروں سے مشاورت کر کے کرے گا۔بھارت علاقائی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتا ہے لیکن پاکستانی مسلح افواج بھی اس کا منہ توڑ جواب دیتی ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر بات چیت کرتے ہوئے خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ امریکا کے پاس کوئی پالیسی ساز نہیں۔ چین اور روس نے بھی پاکستان کے حق میں بیان دئیے ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کا عمل ضرور ہونا چاہیئے کیونکہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی وجہ سے پریشان ہے جو سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی بہترین سفارت کاری کے باعث چین نے شروع کیا اور یہ منصوبہ حقیقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تقدیر بدل دے گا۔ یہ منصوبہ ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا قابل فخر دوست ملک ہے جس نے ایسے وقت میں یہاں 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جب کوئی بھی یہاں سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں تھا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ان 4سالوں مین ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دیا گیا ہے اور اب وہ دن دور نہیں جب ملک سے اندھیروں کا مکمل خاتمہ بھی یقینی بنا دیا جائے گا۔