اسلام آباد( آن لائن ) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان پر سنگین الزام تراشی کے باعث دورہ امریکہ ملتوی اور امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملنے سے انکار کردیا ہے ، پاکستان نے موقف اختیار کیا ہے کہ پاکستانی حکام فی الحال امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو وقت نہیں دے سکتے ۔حالات سازگار ہونے کے بعد ملاقاتیں ہونگی۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ امریکہ ، افغانستان میں اپنی ناکامیوں کابوجھ پاکستان پر نہ ڈالے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف فی الحال امریکہ جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ۔ پاکستان امریکی صدر کی الزام تراشیوں کے بعد نئی حکمت عملی ترتیب دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کی جنگ امریکہ کا ساتھ دے کر بہت نقصان اٹھایا ہے۔ دھشتگردی کا خاتمہ سب کا مشترکہ مسئلہ ہے ، پاکستان افغانستان میں قیام امن کا خواہاں ہے۔دھشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔امریکہ کو پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا ہوگا۔دوسری جانب امریکہ کی نائب وزیر خارجہ ، اور افغانستان کیلئے معاون خصوصی ایلس ویلزجو 28اگست سے ڈھاکہ، اسلام آباد اور کولمبو کا دورہ متوقع تھا ، انہوں نے اسلام آباد میں اعلی حکومتی حکام سے ملاقاتیں کرنا تھیں مگر پاکستانی قیادت نے ایلس ویلز سے ملنے سے انکار کردیا۔پاکستان نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکی صدرٹرمپ کی پاکستان پر الزام تراشی کے باعث آئندہ کی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔لہذا حکومتی وزراء ، اعلی سرکاری حکام امریکی مہمان کو وقت نہیں دے سکتے۔امریکی نائب وزیر خارجہ دورہ جنوبی ایشیاء کے دوران امریکی صدر کی نئی افغان پالیسی ، دھشتگردی کے خلاف جنگ سمیت اقتصادی صورتحال پربات کرنا چاہتی تھی۔اس کے علاوہ ایلز ویلز کے دورے میں یکم ستمبر کو کولمبو میں ہونے والی بحیرہ ہند کانفرنس میں خطاب کرنا شامل ہے۔
واضع رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیاء اور افغانستان کے بارے میں نئی پالیسی میں پاکستان پر دھشتگردوں کی پناہ گاہوں کی موجودگی کے الزامات عائد کئے اور پاکستان کوسنگین دھمکیاں دیں۔ دریں اثناء دفترخارجہ نے کہاکہ امریکی وفدکادورہ حکومت پاکستان کی درخواست پرملتوی کیاگیا،امریکی وفدکادورہ باہمی رضامندی سے دوبارہ طے پایاجائیگا۔اتوارکے روزجاری بیان میں ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریانے کہاکہ امریکی وفدکادورہ پاکستان ملتوی ہوگیاہے ،دورہ حکومت پاکستان کی درخواست پرملتوی کیاگیا،امریکی وفدکادورہ باہمی رضامندی سے دوبارہ طے پایاجائیگا۔