ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

مردہ زندہ ہو گیا، ایم کیو ایم کے یوسف ٹھیلے والے کو رینجرز نے زندہ پیش کر دیا، اس کے مارے جانے کا الزام کس پر لگایا گیا،انتہائی خوفناک انکشاف

datetime 24  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)رینجرز نے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے محمد یوسف عرف ٹھیلے والا کو میڈیا کے سامنے پیش کردیاہے۔یوسف عرف ٹھیلے والا کا کہنا ہے کہ جان بچانے کے لیے روپوش ہوا۔ ایم کیوایم لندن کی جانب سے قتل کاخوف تھا اس لیے خود کورینجرز کے حوالے کیا ہے ۔جمعرات کو ترجمان رینجرز سندھ میجر قمبر رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ محمد یوسف نامی ایم کیو ایم لندن کا کارکن

جس کے لیے ندیم نصرت نے الزام عائد کیا تھا کہ اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قتل کردیا ہے نہ صرف زندہ ہے بلکہ اسے میڈیا کے سامنے پیش بھی کیا گیا۔ ایم کیو ایم لندن کا وطیرہ ہے کہ اپنے کارکنوں کو روپوش کرادیتی ہے اور پھرقتل کرواکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتاہے۔ محمد یوسف کے گھروالوں نے اس کا سوئم بھی کرلیا لیکن وہ زندہ ہے۔ ایم کیو ایم لندن کی لیڈرشپ نے اپنے سرگرم کارکن کوخود روپوش ہونے کاکہاہے۔ ایم کیو ایم لندن آئے دن قانون نافذکرنے والے اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈے کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اورنگی ٹان میں رینجرز چھاپے کے دوران فرار ہونے والے محمد یوسف عرف ٹھیلے والا نامی ایم کیو ایم لندن کے کارکن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم لندن کی جانب سے قتل کاخوف تھا اس لیے خود کورینجرز کے حوالے کیا۔کارکن کا کہنا تھاکہ پچھلے مہینے وہ جہاں کام کرتاتھاوہاں رینجرزنے چھاپہ مارا میں نے بھاگ کرسرجانی میں روپوشی اختیارکی لیکن8 اگست کو ندیم نصرت کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں مجھے ہلاک قرار دے دیا گیا۔محمد یوسف نے کہا کہ ایم کیوایم لندن کابیان آنے کے بعد میں خوفزدہ ہوگیا کہ اب مجھے ہر صورت قتل کردیا جائے گا لہذا میں بھاگ کر میر پور خاص چلا گیا

تاہم قتل کیے جانے کا خوف اور بچوں کی یاد کے سبب میں نے خود کو قانون کے حوالے کیاہے۔واضح رہے کہ 8 اگست کو ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت نے اپنے ٹویٹر پیغام میں محمد یوسف کی تصویر کے ساتھ ایک مسخ شدہ لاش کی تصویر ٹویٹ کی تھی اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ ان کی جماعت کے کارکنوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…