راولپنڈی(این این آئی)چیئرمین سینیٹ کی تجویز پر گرینڈ ڈائیلاگ اگر ہوا تو فوج اس کا حصہ بنے گی،ڈان لیکس سمیت کسی بھی انکوائری کی رپورٹ کو منظر عام پر لانا حکومت کا دائرہ اختیار ہے ٗ۔ پیر کوراولپنڈی میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ راجگال اوروادی شوال میں زمینی اہداف حاصل کرلیے گئے ٗآپریشن کے دوران 152 بارودی سرنگیں ناکارہ بنائی گئیں ٗراجگال میں 91 نئی پوسٹس بنائی گئی ہیں ٗ
پنجاب میں 1728 انٹیلی جنس بیس آپریشنز کیے گئے ٗ پاکستان نے اپنی طرف سے بارڈر مینجمنٹ مضبوط کی ہے ٗ95 فیصدتک آئی ڈی پیز واپس جاچکے ہیں ۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تجویز پر گرینڈ ڈائیلاگ اگر ہوا تو فوج اس کا حصہ بنے گی، انہوں نے کہا کہ خیبر 4آپریشن 15 جولائی کو شروع کیا گیا تھا،آپریشن بہت مشکل تھاجس کے دوران 2سپاہی شہید اور 6زخمی ہوئے،خیبر ویلی میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے ٗاب تک 253 کلومیٹر کا علاقہ کلیئر کرایاگیا،اس آپریشن میں 52 دہشت گرد مارے گئے، 31 زخمی ہوئے، ایک کو زندہ گرفتار کیاگیا، 4نے خود کو حوالے کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن میں تیار آئی ای ڈیز بھی برآمد ہوئیں، آئی ای ڈی بنانے کے ایک مواد پر’’ میڈ ان انڈیا ‘‘کا لیبل ہے،راجگال اور شوال میں ایک ایک دہشت گرد ہمارے نشانے پر تھا، خیبر فور آپریشن کیلئے افغان سیکیورٹی فورسز سے بھی تعاون لیا گیااور مشاورت بھی کی گئی،اب تک 124ہزار آپریشن پورے پاکستان میں کر چکے ہیں،2017ء میں کراچی میں دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا ٗ پولیس مضبوط ہوگی تو اسٹریٹ کرائم میں وقت کیساتھ کمی آئے گی۔فاٹا میں اصلاحات سے متعلق ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فاٹا میں اصلاحات بہت ضروری ہیں لیکن سیاسی نظام میں اس کا طریقہ کارہوتاہے،
وہاں کے لوگوں کو پاکستانی ہونے کا حق اور ان کو وہ تمام سہولیات ملنی چاہئیں جو ایک پاکستانی کا حق ہے، پاک فوج کے جانب سے اس سلسلے میں تجاویز حکومت کودی جا چکی ہیں۔ہم نے سیکیورٹی تناظر میں اپنی سفارشات فاٹا ریفارمز پر دے دی تھیں،آرمی کا کوئی پوائنٹ نہیں تھا کہ فاٹا ریفارمز ہونی چاہئیں یا نہیں ہونی چاہئیں، کسی بھی آئی ڈی پی کو زبردستی واپس نہیں بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انٹیلی جنس اطلاعات پر 1728 آپریشن کیے،
آپریشن ردالفساد کے تحت ملک بھر میں 3300آپریشن کیے گئے، آپریشن شروع ہوا تو فاٹا کے بہت سے لوگ آئی ڈی پیز بن گئے، 95فیصد لوگ اب اپنے علاقہ میں واپس آ چکے ہیں پانچ فیصد کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ وہ واپس نہیں آنا چاہتے اور ان علاقوں میں رہائش اختیار کرلی ہے جہاں عارضی طورپر منتقل ہوئے تھے۔انہوں نے کہاکہ وہاں کے بہت سے کیڈٹس پاک فوج میں تربیت لے رہے ہیں،فاٹا کے نوجوانوں کی رجسٹریشن کی جائے گی،وہاں 147اسکول،17ہیلتھ یونٹس، 27مساجد قائم کی گئی ہیں۔