اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بیگم کلثوم نواز کیخلاف 17سال قبل درج ایف آئی آر منظر عام پر آگئی، نجی ٹی وی کے مطابق کلثوم نواز کیخلاف غداری اور فوج کے خلاف تقریر کے الزامات پر سن 2000ءمیں ایف آئی آر درج ہوئی، ایف آئی آر میں ایم پی او سمیت دیگر دفعات شامل ہیں، یاد رہے کہ کلثوم نواز این اے 120سے ن لیگ کی امیدوار ہیں۔
دریں اثنا قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی پر 10 اعتراضات سامنے آگئے ۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی پر خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 پر ان کی اہلیہ کلثوم نواز ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گی تاہم ان کے کاغذات نامزدگی پر 10 اعتراضات اٹھادیے گئے ہیں۔کلثوم نواز کے کاغذات پر اٹھائے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 4 جون 2012 سے 4 جون 2015 تک کا اقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیںکیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں کیا، کلثوم نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ طلب کرکے دیکھا جائے کہ جعلی ہے یا اصلی ہے۔اعتراضات میں مزید کہا گیا ہے کہ کلثوم نواز نے اپنی ملکیت میں مری کے مال روڈ پر 5 کنال کا گھر ظاہر کیا ہے لیکن اس میں گھر کا سامان اور دیگر اشیا ظاہر نہ کرکے حقائق چھپائے گئے۔ اسی طرح خاتون امیدوار نے اپنے موبائل فون ، گھڑی اور دیگر سامان کی ملکیت بھی ظاہر نہیں کی۔