اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے عہدے کے بعد ن لیگ کی قیادت سے بھی شہباز شریف باہر، اب کس کو سربراہ بنایا جا رہا ہے؟ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف نااہل ہو گئے تو اس وقت وزارتِ عظمیٰ کے امیدواروں میں شہباز شریف کا نام بھی لیا جا رہا تھا مگر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بنایا گیا، اب پارٹی سربراہ کے طور پر شہباز شریف کے نام پر اتفاق کے اعلان کے باوجود
وزارت عظمیٰ کی طرح مسلم لیگ (ن) کی سربراہی بھی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ہاتھ سے نکلنے کا امکان بڑھگیا ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کا نام بھی نواز لیگ کی قیادت کے لیے گردش کر رہا ہے، اس سے پہلے وہ سیاست سے دور رہیں۔ قومی اخبار روزنامہ امت کے مطابق حالیہ ریلی کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے نواز شریف کی جگہ نئی قیادت کے چناؤ کے نوٹس کے معاملہ پر سابق وزیراعظم نوازشریف نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بیگم کلثوم نواز یا شہباز شریف میں سے کسی ایک کو منتخب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز سے بھی اس معاملے پر مشاورت کی جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ جب ریلی لاہور کے قریب پہنچی تو اس وقت یہ مشاورت ہوئی، سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ نئی قیادت کے چناؤ کے موقع پر سب کو راضی رکھا جائے۔ انہوں نے کہا آئندہ الیکشن ہمارے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں اور جس طرح کی قانون سازی ہم کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے بھی ہمیں سب کی ضرورت ہوگی اور شہباز شریف تو پارٹی کا بڑا اثاثہ ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما سید ظفر علی شاہ نے کہاکہ نواز لیگ کی صدارت کلثوم نواز کو ہی دی جائے گی، نواز شریف شہباز شریف کو صدر بنانے کی اجازت شاید نہ دیں۔