لاہور( این این آئی )پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نواز شریف آپ خود ہی قائدحزب اختلاف بننے کے چکر میں ہیں،62 اور 63 کو ختم کرنے کی بات ویلے دی نماز کویلے دیاں ٹکراں والی بات ہے، جمہوری سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، جو کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں ختم ہوگئی شاید انہیں اب جواب ملنا شروع ہو گیا ہے،آصف زرداری اور نواز شریف کے درمیان ملاقات کا کوئی امکان نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ صوبائی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ قمر زماہ کائرہ نے کہا کہ ہم کہتے تھے کہ پہلے ہمارا فوکس پارٹی کی تنظیم سازی ہے لیکن اب رابطہ عوام مہم بھی شروع کردی ہے،بلاول بھٹونے فیصل آباد اور چینوٹ میں جلسہ کر کے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابق اور سزا یافتہ وزیراعظم احتجاج پر ہیں،وہ ضدی بچے کی طرح اس بات پر بضد ہیں کہ وہ نہیں تو جمہوری نظام بھی نہیں چلنے دیں گے۔اب آپ کہتے ہیں کہ آپ نے اپنے وعدے پورے کر دیئے ہیں، ہم پوچھتے ہیں کہ کون سے وعدے پورے کیے ہیں،آپ نے کون سی بجلی پیدا کی، کتنی بے روزگاری ختم کی ،کون سا امن قائم کیا؟۔اب تو چینی کمپنیاں بھی پاکستان میں ملتان میٹرو اور دیگر منصوبوں میں دی گئی کمیشن کی تحقیقات کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد آپ کو سب یاد آرہا ہے،اگر ملک کے مسائل حل نہیں ہوئے تو اس کا ذمہ دار کون تھا، 30 سال سے اقتدارر میں تو آپ رہے ہیں۔ قوم آپ سے پوچھتی یے کہ آشیانہ سکیم کدھر گئی کدھر گئے دانش سکول، اب آپ خود ہی اپوزیشن لیڈر بننے کے چکر میں ہیں،اب آکی یہ ڈگڈگیاں نہیں چلیں گی۔62ار63ختم کرنے کی بات ویلے دی نماز اور کویلے دیاں ٹکراں والی بات ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جب وقت آئے گاتو سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ترامیم کرلیں گے ،اب آ پ کے پاس وقت نہیں رہا،اب یہ ڈارمہ نہیں چلے گا ،اب آپکے ریفرنس بننے والے ہیں،آپ کوپتہ چلے گا کہ عدالتوں کے چکر کیا ہوتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلپارٹی میدان میں ہے اب دما دم مست قلندر کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ تعاون جمہوریت کے لئے ہوتا ہے ۔ آصف علی زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کا امکان نہیں۔ا نہوں نے کہا کہ جن کے اشارے پر نواز شریف اقتدار میں آتے تھے اب وہ بھی ان سے ناخو ش ہیں۔انہوں نے کہا کہ کلثوم نواز نے پہلے بھی مشکل وقت میں نواز شریف کا ساتھ دیا تھا،
کلثوم نواز سے صرف یہ گلہ ہے کہ جب میاں صاحب ڈیل کر کے سرور پیلس گئے وہ بھی ان کے ساتھ چلی گئیں، کلثوم نواز کا میکے کا حلقہ ہے اس لئے وہ مضبوط امیدوار ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میاں صاحب ماضی کا حصہ بن چکے البتہ پارٹیوں سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے سب کچھ ٹھیک تھا اب آپ تبدیلی لانے کی بات کررہے ہیں ، آج میاں صاحب کو غریبوں کو گھر دینا بھی یاد آگیا ہے ۔ آپ نے کہا تھاکہ عدالتوں کو فیصلہ تسلیم کریں گے لیکن خلاف آنے پر آپ عدالتوں پر چڑھ دوڑے ہیں۔