لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کو مال روڈ پر دھرنا دینے سے روکتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ آج (بدھ) تحریک کا سربراہ یا نمائندہ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو عدالت میں پیش ہوں ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مامون الرشید نے تاجر نعیم میر کی جانب سے مال روڈ پر
دھرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن عدالت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 16 اگست کو مال روڈ پر دھرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ مال روڈ پر دفعہ 144 نافذ ہے اور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر ہر قسم کے دھرنے اور جلوسوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔مال روڈ پر جلسے جلوسوں سیکاروبار تباہ ہو رہا ہے۔درخواست گزار کی جانب سے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس وقت لاہور میں امن وامان کی صورتحال بھی خراب ہے ،مال روڈ پر دھرنے کے دوران دہشت گردی کا واقعہ ہونے کا خدشہ ہے، ماضی میں ایسا ہو چکا ہے اور جلوس کے دوران دھماکے سے متعدد معصوم افراد جاں بحق ہوئے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو مال روڈ پر دھرنا دینے سے روکا جائے اور حکومت کو مال روڈ پر احتجاج پر پابندی کے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔فاضل عدالت نے عوامی تحریک کے رہنماؤں کو شام 5 بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تاہم وہ پیش نہ ہوئے تو فاضل عدالت نے عوامی تحریک کو مال روڈ پر دھرنا دینے سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ یا نمائندے ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو آج ( بدھ ) صبح عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفصیلی فیصلہ آنے تک پاکستان عوامی تحریک ملکی قوانین پر ہر صورت عدالتی فیصلے پر عمل کرنے کی پابند ہوگی۔یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے بیرونِ ملک سے واپسی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے 16اگست کو لاہور مال روڈ پر میں دھرنے کا اعلان کیا تھا۔