لاہور(این این آئی)صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت نے وعدہ کیا ہے کہ شہباز شریف کو پنجاب میں ہی رہنے دینے سمیت دیگر دو قانونی گزارشات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ میں نے قیادت سے کہا ہے کہ
اگر وزیراعلی شہباز شریف وزیراعظم کے دفتر تک پہنچ جاتے ہیں تو اقتدار کی بقیہ مدت میں (ن) لیگ کی توجہ ترقیاتی ایجنڈے سے ہٹ کر انتخابی عمل پر مرکوز ہوجائے گی۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے قیادت کو آگاہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو’’فیصلے کی غلطی‘‘ قرار دے کر الٹا جاسکتا ہے اگر لارجر بنچ فیصلے کے خلاف جائزہ پٹیشن کی بطور اپیل سماعت کرتا ہے کیونکہ انکم ٹیکس قانون کے تحت ’’قابل وصول اثاثہ جات‘‘کو اثاثے قرار نہیں دیا جاسکتا۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اگر نواز شریف کو تاحیات نااہل نہیں کیا جاتا تو وہ دوبارہ انتخابی سیاست کا حصہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ 2013ء میں این اے 101 گوجرانوالہ سے کامیابی حاصل کرنے والے جسٹس (ر) افتخار چیمہ کو اثاثے چھپانے پر بعد ازاں سپریم کورٹ نے نااہل قرار دے دیا تھا تاہم گزشتہ سال ہونے والے ضمنی انتخابات میں انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔ان تمام بنیادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نواز شریف سیاست میں واپس آسکتے ہیں اور شہباز شریف کو وزیراعلی پنجاب کے عہدے سے وفاقی حکومت میں لانے کی ضرورت نہیں۔