اسلام آباد (آئی این پی )آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان اپنی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کیلئے کندھے سے کندھا ملا کرکھڑے رہیں گے،پاک فوج کو چین کیساتھ دوستی پر فخر ہے، کشمیر کے مسئلے پر چین کی حمایت اور شنگھائی تعاون تنظیم میں مکمل رکن کے طور پر شامل ہونے پر بہت زیادہ شکر گزار ہیں،پاکستان اور چین کو یکساں چیلنجز کا سامنا ہے ، مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہونا ہوگا،پاکستان اور چین اہم سٹریٹجک شراکت دار ہیں ،
یقین ہے کہ پاک فوج اور پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان پیشہ ورانہ تعاون مزید بڑھے گا ۔پیر کو یہاں پیپلز لبریشن آرمی کے 90ویں یوم تاسیس کے حوالے سے خصوصی تقریب منعقد ہوئی ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پیپلز لبریشن آرمی کے یوم تاسیس کی تقریب میں شرکت پر خوشی ہوئی ہے ۔ آرمی چیف نے چینی صدر شی جن پھنگ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ پیپلزلبریشن آرمی کے پیشہ ورانہ معیار کا کوئی ثانی نہیں ۔ پاک فوج کو چین کیساتھ دوستی پر فخر ہے ۔ پاکستان اور چین کو یکساں چیلنجز کا سامنا ہے ۔ مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہونا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین اہم سٹریٹجک شراکت دار ہیں ۔ دفاعی تعاون اور مشترکہ منصوبے پاک چین دوستی کی علامت ہیں ۔ یقین ہے کہ پاک فوج اور پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان پیشہ ورانہ تعاون مزید بڑھے گا ۔انھوں نے کہاکہ چین اور پاکستان اپنی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کیلئے کندھے سے کندھا ملا کرکھڑے رہیں گے ،ہماری دوستی تمام سطحوں پر ملک سے ملک کے تعلقات میں منفرد اور بے مثال ہے ۔آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان دنیا بھر میں چین کے پرامن کردار کو سراہتا ہے ۔انھوں نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے پر چین کی حمایت اور شنگھائی تعاون تنظیم میں مکمل رکن کے طور پر شامل ہونے پر بہت زیادہ شکر گزار ہیں۔
جنرل باجوہ نے انسداد دہشتگردی کے حوالے سے دونوں ملکوں کے تعاون ،علاقائی اور بین الاقومی خدشات کے دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا۔تقریب میں بڑی تعداد میں سول اورفوجی حکام نے شرکت کی ۔پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ اور انکی اہلیہ مادام ڈیا نا باؤ بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے چین کی طرف سے پی ایل اے کی 90ویں سالگرہ کا کیک کاٹا۔ تقریب کی میزبانی چینی فوج،بحریہ اور ایئر اتاشی میجر جنرل اور مسز چن وینگونگ نے کی جنھوں نے بڑھتے ہوئے پاک چین تعلقات خاص طور پر فوجی سطح پر تعلقات میں اضافے کی تعریف کی ا ور اس سدا بہار شراکت داری کو برقرار رکھنے کے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی۔