وزیر اعظم کے طیارے سے (این این آئی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ مجھ سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ٗ پانا ما کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے ٗ اچھے فیصلے کی توقع ہے ٗ جس نے ایٹمی دھماکے کا بٹن دبایا اسی کا جعلی احتساب ہورہاہے ٗ 2014میں دھرنوں کو دیکھ لیا ٗ لاک ڈاؤن بھی ناکام رہا ٗ دھرنے والے سازشیں کرتے رہے ہیں ان سے نمٹ لینگے ٗ ہم پر کوئی الزام نہیں ٗ نیت ٹھیک ہے ٗ
کوئی خورد برد نہیں کی ۔ جمعرات کو تاجکستان سے وطن واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جس نے ایٹمی دھماکے کا بٹن دبایا اسی کا احتساب ہورہا ہے وہ بھی جعلی۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں ان کے دھرنوں کو دیکھ لیا ٗلاک ڈاؤن بھی ناکام رہا، یہ ہر سازش میں شریک رہے اور سازشیں کرتے رہے، ان سے نمٹ لیں گے۔وزیر اعظم نے کہاکہ ہم پر کوئی الزام نہیں ٗبات صرف اللہ سے ہی کریں گے، ہماری نیت ٹھیک ہے، کوئی خوردبرد نہیں کی، تحقیقاتی عمل سے گزرنا چاہتے ہیں، مظلوم بھی ہم ہیں ٗاحتساب اورحساب بھی ہمارا ہورہا ہے ٗاحتساب کس چیز کا ہورہا ہے؟اور حالات کا تقاضا بھی یہی ہے میں نے کبھی بھڑک نہیں ماریوزیراعظم نے صحافیوں سے سوال کیا کہ قومی خزانے میں کوئی لوٹ کھسوٹ ہوئی؟ کوئی الزام ہی بتا دیں ٗ جے آئی ٹی سے پوچھا ہم پر الزام کیا ہے؟ کوئی جواب نہیں ملا ٗ ہم نے دھرنے والوں سے مذاکرات کی بڑی کوشش کی ٗ ٹی او آر مل کر بنانے پر اتفاق کی کوششیں بھی کیں لیکن ان کے مقاصد کچھ اور ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال فیصلے کرسکتے تھے کہ عوام سے دوبارہ مینڈیٹ لیں پھر طے کیا کہ جو مینڈیٹ ملا ہے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قوم کی خدمت جاری رکھیں آگے دیکھیں گے کہ کیا راستہ اختیار کر نا ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ دورہ تاجکستان کامیاب رہا ٗ
افغان صدر نے تجارتی راہداری کیلئے بھارت کو راستہ دینے کی تجویز دی جس پر ہم نے کہا پہلے پاکستان، تاجکستان اور افغانستان اپنے معاملات بہتربنالیں، بھارت سے متعلق معاملہ بعد میں دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے اورکچھ ہی دنوں میں 100 سیزائد کشمیری شہید کردیئے گئے، ایسے حالات میں بھارت سے کاروبار کی بات کیسے ہوسکتی ہے۔وزیراعظم نے افغانستان کے الزامات کا جوبا دیتے ہوئے کہاکہ ہماری طرف سے کوئی مداخلت نہیں ہورہی جبکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے پاک بھارت تعلقات خراب ہوئے لہذا بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند اور مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف آنا چاہیے۔