اسلام آباد (این این آئی)سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ممالک سے بہتر تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ٗ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا معاملہ عالمی عدالت میں بھارت خود ہی لیکر گیا ہے ٗبھارت کو اب انتظار کرنا چاہیے ٗ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات وسیع پیمانے پر ہیں ٗ پاکستان اور بھارت کو برابر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں
دہشت گردی کے فروغ اور عدم استحکام کیلئے یہاں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی مالی معاونت بھی کرتا رہا ہے جس کے ہمارے پاس ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں ٗبھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر اور بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکا پاکستان سے پکڑا جانا اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر جرائم کا اعتراف کرنا بھارتی عزائم کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکو تخریبی سرگرمیوں اور دہشت گردی کے لیے پاکستان بھیجا جس کا کلبھوشن نے خود اعتراف بھی کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا معاملہ عالمی عدالت میں بھارت خود ہی لیکر گیا ہے اس لیے بھارت کو اب اس حوالے سے انتظار کرنا چاہیئے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ 2008ء میں پاکستان اور بھارت کے مابین ایک معاہدہ سائن ہوا تھا جس کے تحت ہم نے 5 بھارتیوں کو 22 جون کو ان کے وطن واپس بھیج دیا ہے تاہم بھارت میں 20 پاکستانی ایسے ہیں جن کی سزا بھی مکمل ہو چکی ہے لیکن بھارت نے انہیں ابھی تک نہیں چھوڑا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، امریکہ کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات وسیع پیمانے پر ہیں
جہاں پاکستان اور بھارت کو برابر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کے لیے پہلے بھی کوشاں رہا ہے اور اب بھی افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں گرفتار کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا سنائی جاچکی ہے لیکن بھارت کا معاملہ عالمی عدالت میں لے جائے جانے کے بعد پاکستان نے کلبھوشن کی سزا موخر کررکھی ہے۔