لاہور(آن لائن) مسلم لیگ(ن) کے رہنما و وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان کو زندہ لوگوں کا قبرستان نہیں بننے دینگے،ہمیں بولنے سے نہیں روکا جاسکتا،گزشتہ روز دیا جانے والا بیان سیاسی خیالات ہیں،پاکستان میں تمام اداروں کو آئین پاکستان کے تحت چلنا ہوگا، پاکستان 20 کروڑ عوام کا ملک ہے جہاں آوے کا آوا بگڑا ہوا تھا لیکن جب ہم اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہماری ٹانگیں کھینچی جاتی
ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے تھے جو پاکستان کے سیاسی منظر نامے کی ایک اہم ترین دستاویزہے، میثاق جمہوریت کے مطابق دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات نہیں لگائیں گی، کسی مارشل لا کا سہارا نہیں لیا جائے گا، ملک میں آئین کی بالادستی ہوگی۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں کسی سے جھگڑا نہیں کرنا اور نہ کسی کو چیلنج کرنا ہے، انتخابی مہم سے قبل ہمیں نفرت اور انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے میثاق جمہوریت قرارداد پاکستان کے بعد اہم دستاویز ہے، میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا کہ کسی پر جھوٹے الزامات نہیں لگائیں گے اور کسی مارشل لا کا سہارا نہیں بنیں گے لیکن میثاق جمہوریت بہت سے لوگوں کو پسند نہیں آیا تھا۔ میثاق جمہوریت کے بعد نفرت اور تعصب کا باب بند ہوچکا ہے لیکن اس وقت کچھ نئے مہرے اور کٹھ پتلیاں میثاق جمہوریت کو نشانا بنارہے تھے، انہوں نے کہا کہ جب ووٹ مانگنے آئے تھے تو اس وقت میاں نواز شریف اور ان کی پارٹی نے کچھ وعدے کیے تھے، آج 4 سال گزر چکے ہیں ملکی حالات میں کیا تبدیلی آئی یہ بتانا میرا کام ہے، میری ذمہ داری ہے، ہمیں بولنے سے نہیں روکا جاسکتا، ہمارا کام بولنا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو ملکی ادارے ڈوب رہے تھے، دہشت گردی کا راج تھا۔ کراچی میں سیکڑوں لوگ مار دیے جاتے تھے،
پاکستان کا پرچم بہت سے علاقوں میں لہرایا نہیں جاسکتا تھا، لوڈشیڈنگ عروج پر تھی اور پاکستان کا خزانہ خالی تھا لیکن آج کراچی کا امن لوٹ آیا ہے، بلوچستان میں لوگوں کے چہروں پر خوشیاں ہیں، دہشت گردی کا نیٹ ورک ٹوٹ چکا ہے،بجلی کے کارخانے لگ رہے ہیں اور پاکستان کے ادارے دوبارہ چل پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس سے پہلے اسٹاک مارکیٹ اوپر جارہی تھی، اسٹیٹ بینک نے رپورٹ دی کہ ترقی کی شرح 10 سال کی بلند ترین سطح پر ہے، ایک گھر خراب ہوجائے تو اسے ٹھیک کرنے میں برسوں لگ جاتے ہیں ، پاکستان 20 کروڑ انسانوں کا گھر ہے اگر بگڑجائے تو ٹھیک کرنا آسان کام نہیں لیکن ہمیں اسے ٹھیک نہیں کرنے دیا جارہا، جب ہم ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہماری ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں، جنہیں ہماری شکلیں پسند نہیں وہ اپنی مرضی کا پاکستان چاہتے ہیں، اگر داد نہیں دے سکتے تو کم از کم خاموش ہوجا۔پاکستان کے تمام اداروں کو آئین کے مطابق چلنا ہوگا اور پاکستان کے عام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام اداروں کو آئین پاکستان کے تحت چلنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بولنے سے نہیں روکا جاسکتا، اگر ہم نہیں بولیں گے تو کون بولے گا، ہم نے پاکستان کو زندہ لوگوں کا قبرستان نہیں بننے دیا جس کی کریڈٹ صرف پی ایم ایل این کو نہیں بلکہ ہر اس سیاسی جماعت کو جاتا ہے جس نے امروں کے خلاف آواز بلند کی۔خیال رہے کہ اس سے قبل 31 مئی کو نہال ہاشمی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں اپنی جذباتی تقریر کے دوران لیگی سینیٹر دھمکی دیتے نظر آئے تھے کہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم سے حساب مانگنے والوں کے لیے زمین تنگ کردی جائے گی۔