سرگودھا (مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کے نوٹس لینے کے بعد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو جیل میں بی کلاس کے ساتھ ساتھ ایک مشقتی اور اپنی مرضی کا کھانا بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ صرف خونی رشتے داروں کو ملاقات کی اجازت ہو گی اس کے علاوہ جو بھی ملاقات کا خواہش مند ہو گا اسے ہوم سیکرٹری سے اجازت لینا ہو گی
ان کی اجازت کے بعد ہی وہ جمشید دستی سے مل سکے گا۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد سیشن جج سہیل اکرام اور انسداد دہشت گردی کے جج طارق سلیم نے جمشیددستی سے ملاقات کی اور ان سے سوالات بھی کیے اور اس کے ساتھ ساتھ جیل انتظامیہ کی جانب سے ان کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ بھی لیا گیا اور جیل انتظامیہ کو دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کا کہا گیا۔