مور و(آئی این پی)سابق صدر آصف علی زرداری نے کہ اہے کہ یہ جو چھوٹے موٹے گندے انڈے ادھر ادھر جاتے ہیں ان گندے انڈوں کو کپتان بھی ٹکٹ نہیں دے گا ‘ کپتان نے صرف مزا بنایا ہوا ہے ان کو لے کر تصویریں کھنچواتا پھر رہا ہے ‘ میاں صاحب چار سال میں صرف 4 مرتبہ اسمبلی آئے اس سے زیادہ تو محمد خان جونیجو آیا تھا ‘ اگر یہی معیار ہوا تو دوسرا و زیر اعظم صرف ایک بار آئے گا۔ ہم نے چائنہ کے ساتھ
دوستی کو آگے بڑھایا جس پر صرف ایک ملک کو اعتراض ہے جو میاں صاحب کا یار ہے ‘ کشمیر کاز ہمارا اپنا ہے ‘ اس لئے ہم کشمیر کی بات کرتے ہیں ‘ بھارت تو نا گا لینڈ اور نیپال کو ہڑپ کر کے بیٹھا ہے۔ دنیا وہاں نہیں دیکھتی مودی صاحب کو گلے لگایا جارہا ہے۔ یہاں میاں صاحب مری میں بیٹھ کر جانوروں کے ساتھ کھیل رہاہے ‘ بلاول نے 2 سال پہلے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے وزیر خارجہ رکھو آپ دنیا کی ڈپلو میٹک جنگ ہار رہے ہو۔ ہفتہ کو مورو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب آپ 4 مرتبہ اسمبلی آئے اور آپ خود کو اس ہائوس کا لیڈر کہتے ہو اس سے زیادہ تو محمد خان جونیجو آیا تھا۔ اگر یہی معیار ہوا تو دوسرا وزیر اعظم صرف ایک بار آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں نے پارلیمنٹ کو پاور نہ دی ہوتی تو آج میاں صاحب صدر ہوتے۔ سیاست میں بہت دور کا سوچنا پڑتا ہے۔ اگر میں نے چائنہ کی طرف دیکھا تو اس لئے نہیں دیکھا کہ پاکستان کو آج کا فائدہ ہے چائنہ کے ساتھ دوستی کو ہم نے آگے بڑھایا۔ اس لئے آگے بڑھایا کیونکہ آنے والے پاکستان کے بچوں کی اس میں بہتری ہے سوائے ایک ملک کے جس کو اعتراض ہے جو میاں صاحب کا یار ہے۔ دیگر ممالک کو معاشی ترقی پر کوئی اعتراض نہیں۔ اس ملک کے پاس ایسے ہتھیار نہیں کہ ہم خرید سکیں پاکستان نے کبھی کسی ملک کو دھمکی نہیں دی۔ آصف زداری نے کہا کہ کشمیر
کاز ہمارا اپنا ہے کشمیر کاز اقوام متحدہ کی سب سے پرانی قرار داد ہے اس لئے ہم کشمیر کی بات کرتے ہیں اس لئے نہیںکرتے کہ پاکستان نے اپنی سرحد بڑھانی ہے۔ بھارت تو ناگا لینڈ اور نیپال کو ہڑپ کر کے بیٹھا ہے وہاں دنیا نہیں دیکھتی۔ مودی صاحب کو گلے لگایا جا رہا ہے۔ یہاں میاں صاحب مری میں بیٹھا اپنے جانوروں کے ساتھ کھیل رہاہے اس کو یہ سوچ نہیں مجھے یہ سوچ ہے ‘ بلاول کو یہ سوچ ہے۔ بلاول صاحب نے 2 سال پہلے کہا کہ خدا کے واسطے وزیر خارجہ رکھو۔ وزارت خارجہ کو مضبوط کرو آپ دنیا کی ڈپلومیٹک جنگ ہار رہے ہو ۔ آصف زرداری نے کہا کہ دوستو ںکو کہتا ہوں کہ آپ پر امید رہیں اگلی فتح آپ کی ہے۔ بھول جائیں یہ چھوٹے موٹے جو گندے انڈے ہمارے ادھر ادھر جاتے ہیں ان گندے انڈوں پر آپ آنکھ نہ رکھیں ان گندے انڈوں کو کپتان بھی ٹکٹ نہیں دے گا۔ کپتان نے صرف ایک مزا بنایا ہوا ہے کہ ان کو لے کر تصویریں کھنچواتا پھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اتنی صلاحیت ہے کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو پاکستان میں نہ ہو۔ صرف ہمارے پاس دماغ نہیں ہے۔ اگر اسلام آباد ہماری بات سمجھنے لگے تو آج یہ پاور پلانٹ لگانے کی جو ناکام کوشش کر رہے ہیںاس میں کامیاب ہو جاتے۔ ہمیں جب بھی حکومت ملی ہے مشکلوں میں ملی ہے اور جب چھوڑا ہے تو بہتر چھوڑا ہے۔ جب بھٹو صاحب کو پاکستان ملا تو آدھا پاکستان ہاتھ سے نکل چلا تھا۔ 90 ہزار فوجی بھارت کی قید میں تھے اس کے باوجود انہوں نے بغیر جنگ لڑے ٹیبل پر اندرا گاندھی سے اپنے فوجی اور زمین دونوں واپس لئے۔ آصف زرداری نے کہا کہ ہم چائنہ کو اس بات پر لے کر آئے کہ آپ کو گرم پانیوں پر آناہے تاکہ آپ کے لئے بھی دوسرا سہارا بنے سمندر کا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کا مستقبل ہے تو پیپلز پارٹی کے پاس ہے ۔ میرے بچوں نے گھر کے نوکروں کی تنخواہ بڑھا دی ۔ بلاول اور آصفہ مستقبل کی لیڈر شپ ہے یہ ان کی سوچ ہے ۔ آصف زرداری نے کہاکہ ایک ٹویٹ بیٹیاں کرتی ہیں اور والد کو بھی سوچنا پڑتا ہے کہ اس کو لوں یا نہ لوں۔