جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

وزیر اعظم کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر کارکنوں کو لیجانے یا پہنچنے کی باضابطہ کوئی ہدایات نہیں دی گئیں‘ رانا ثنا اللہ

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر لیگی کارکنوں کو لیجانے یا وہاں پہنچنے کی باضابطہ کوئی ہدایات نہیں دی گئیں، نواز شریف کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے ان کی عظمت ،وقار اور عزت میں اضافہ ہوگا اور جے آئی ٹی کا جیسا مرضی رویہ ہو وہ اس میں قطعاً کمی کا باعث نہیں بن سکتا ،ڈاکٹر طاہر القادری ہر سال پاکستان واپس آتے ہیں

اور تحریک کا اشارہ دیتے ہیں لیکن رمضان المبارک کے آخری عشرے میں نظر و نیاز اکٹھی کر کے واپس چلے جاتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ کچھ معاملات کے باعث جے آئی ٹی پہلے ہی متنازعہ تھی اور اگر واقعی یہ الزام لگایا ہے کہ ادارے تعاون نہیں کر رہے اور ریکارڈمیں ردو بدل کیا جارہا ہے تو جے آئی ٹی نے خو دکو متنازعہ بنانے کی آخری حد بھی عبور کر لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سوالات میں سے سات کا تعلق اس کاروبار سے متعلق ہے جو میاں محمد شریف مرحوم نے آج سے چالیس،پچاس سال پہلے دبئی میں شروع کیا تھا باقی حسین نواز کے جدہ اور حسن نواز کے برطانیہ میں کاروبار سے متعلقہ ہیں ۔ یہ ریکارڈ کس ادارے کے پاس ہے اور کس نے بیرون ممالک جا کر اس ریکارڈ میں ردو بدل کیا ہے ؟۔ جے آئی ٹی کی طرف سے پاکستان کے اداروں سے متعلق اس طرح کا بیان انتہائی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ جس طرح جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کے سامنے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے ، سوالات بھیجنے یا دو ممبران کو وہاں بھجوانے کے آپشنز رکھے اسی طرح اس ملک کے تیسری مرتبہ منتخب وزیر اعظم جو قوم کا فخر ہیں جنہوں نے اس ملک کو ایٹمی قوت بنایا ان کے سامنے بھی اسی طرح کے آپشنز رکھے جانے چاہیے تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف کے جے آئی ٹی میں پیش ہونے سے ان کی عظمت ، وقار اور عظمت میں اضافہ ہوگا

اور جے آئی ٹی کا رویہ جیسا مرضی ہو گیا نواز شریف کا پوری قوم کے نام پیغام ہے کہ آئین و قانون کی نظر میں سب برابر ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر کارکنوں کو جمع ہونے کی ہدایت دئیے جانے کے حوالے سے عمران خان کے بیان پرکہا کہ جس طرح حسین نواز اور حسن نواز کی آمد کے موقع پر کارکن بغیر پارٹی ہدایات کے وہاں پہنچ جاتے تھے یقیناًاس روز بھی آئیں گے لیکن پارٹی کی طرف سے کارکنوں کے لئے باضابطہ طو ر پر اس طرح کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی پاکستان آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ہر سال پاکستان آتے ہیں او ر تحریک چلانے کا اشارہ دیتے ہیں لیکن نظر نیاز اکٹھے آخری عشرے میں واپس چلے جاتے ہیں، وہ اس مرتبہ بھی آئیں ہیں انہیں کافی چندہ اکٹھا ہو جائے گا اور ہم بھی اس میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…