اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی میں ہر لحاظ سے بہتری آئی ہے جب کہ 2030 تک پاکستان 20 بڑی معاشی طاقتوں میں شامل ہوجائے گا۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں مالی سال 2017-18کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں سال جی ڈی پی میں اضافے کی شرح 5.3 فیصد ہے جب کہ ملک میں اس وقت ترقی کی بلند ترین شرح ہے،
مالیاتی خسارہ آدھا رہ گیا، لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے اور 2018 تک مکمل ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی میں ہر لحاظ سے بہتری آئی ہے اور پاکستان کی معیشت کا حجم 300امریکی ڈالر سے بڑھ گیا ہے جب کہ عالمی برادری کا ہم پر معاشی اعتبار مضبوط ہوا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال میں 700ارب روپے کے زرعی قرضے دیے گئے، اوور سیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 40 فیصد اضافہ ہوا اور حکومت کے غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی گئی جب کہ پاکستان کی ٹیکس وصولیوں میں 81 فیصد اور 4 سال میں ٹیکس محصولات میں 81 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 21ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، پاکستان میں فی کس آمدن 1631 ڈالر رہی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 97ارب روپے کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اور پاکستان کونمایاں اصلاحات کرنیوالے 10 ممالک میں شامل کیا گیا جب کہ یکم جون سے پاکستان ایمرجنگ مارکیٹ بن جائے گا۔.وفاقی حکومت نے 5 ہزار 104 ارب روپے حجم کے ساتھ 423 ارب روپے خسارے کا بجٹ کردیا، جس میں آمدنی کا تخمینہ 4 ہزار 681 ارب روپے لگایا گیا، سالانہ ترقیاتی فنڈ کے لیے 1001 ارب، دفاع کے لیے 920 ارب، صحت کے لیے 49 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کردیا گیا۔