پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

’’پاک فوج نے کسے پھانسی پر لٹکا دیا‘‘

datetime 17  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ چار مزید خطرناک دہشتگردوں کو بدھ کو پھانسی دیدی گئی ۔چاروں دہشتگرد بے گناہ شہریوں کے قتل ٗ تعلیمی اداروں کی تباہی ٗ مسلح افواج اور قانون نافذ کر نے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھے ۔دہشتگردوں کو خیبر پختون خوا کی ایک جیل میں پھانسی دی گئی تمام دہشتگردوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے تھے ۔آئی ایس پی آر کی جانب سے پھانسی پانے والے دہشتگردوں کی جاری کی گئی

تفصیلات کے مطابق احمد علی ولد بخت کرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال رکن تھا وہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کر نے والے داروں پر حملوں اور ایک تعلیمی ادارے کو تباہ کر نے میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں فوجیوں اور شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور زخمی بھی ہوئے اس کے قبضے سے آتشین اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی ۔دوسرا دہشتگرد اصغر خان ولد عزیز الرحمن بھی  کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال رکن تھا وہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کر نے والے داروں اور ایک تعلیمی ادار ہ کو تباہ کر نے میںملوث تھا جس کے نتیجے میں فوجیوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور زخمی بھی ہوئے اس کے قبضے سے آتشین اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔تیسرا دہشتگرد ہارون الرشید ولد میاں سید عثمان بھی  کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال رکن تھا وہ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کر نے والے داروں پر حملوں اور ایک تعلیمی ادارے کو تباہ کر نے میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں فوجیوں اور شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں اور زخمی بھی ہوئے اس کے قبضے سے آتشین اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔

چوتھا دہشتگرد گل رحمن ولد زرین بھی  کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا فعال رکن تھا وہ پاکستان کی مسلح افواج پر حملے  میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک شہری اور ایک فوجی کی جان ضائع ہوئی اس کے قبضے سے  دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا اس نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ کے روبرو اپنے جرائم کا اعتراف کیا اور اسے موت کی سزا سنائی گئی۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…