کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اتوارکے روزپاک سرزمین پارٹی نے شہرمیں پانی کی قلت کےلئے مظاہرہ کیالیکن پی اایس پی اورانتظامیہ کے درمیان مذاکرات ناکام ہوئے گئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان سرزمین پارٹی نے مذاکرات ناکام ہونے پروزیراعلی سندھ ہائوس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کردی۔اس موقع پرپی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال اوردیگررہنمائوں کورضا
ہارون، ڈاکٹر صغیر احمدویگر رہنماؤںاور درجنوں کارکنوں کوگرفتارکرلیاگیا۔اس دوران پولیس کی فائرنگ اورواٹرکینن کے استعمال کی وجہ سے کئی افرازخمی ہوگئے ہیں ۔پی ایس پی کے کارکنوں نے پیش قدمی جاری رکھی تو شرکاء کو ریڈ زون میں نہ آنے کی وارننگ دی گئی لیکن پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نہ مانے جس پرکراچی پولیس نے شیلنگ شروع کر دی۔ اہلکاروں نے مظاہرین کے آنسو نکلوانے اور انہیں نہلانا شروع کر دیا۔ انیس قائم خانی واٹر کینن کی تیز دھار اور آنسو گیس کی شیلنگ برداشت نہ کر پائے اور شیل لگنے کے بعد نڈھال نظر آئے۔ مظاہرے میں شامل خواتین اور بچوں کو بھی نہ بخشا گیا۔ آنسو گیس کی شیلنگ نے پرامن مظاہرین کو نڈھال کر دیا۔ خواتین اور بچوں کا آنسو گیس کے شیل لگنے سے برا حال ہو گیا۔ریڈزون میں داخل ہونے پرپولیس نے مظاہرین کومنشترکرنےےلئے شلینگ کی ۔دوسری طرف سندھ حکومت کے وزیرسیدناصرعلی شاہ نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ یہ احتجاج پانی کےلئے نہیں سیاست کےلئے کیاگیااوریہ ملین مارچ نہیں تھابلکہ دوسے تین ہزارافراد کاایک اکٹھ تھاجس کوملین مارچ قراردیناغلط ہے ۔ اتوارکے روزشاہراہ فیصل پر ریجنٹ پلازہ ہوٹل کے قریب کھدائی شروع کر دی۔ کھدائی کے باعث شارع فیصل کا وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والا ٹریک بھی بند ہو گیا ہے جہاں سے پی ایس پی کے ملین مارچ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچنا تھا اب وہاں کئی فٹ گہرے گڑھے ہیںاورگزرناناممکن ہوگیاہے ۔