بیجنگ (آئی این پی)چین کے صدر شی چن پھنگ نے مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ دے کر پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ملکوں کے پاس چین پاکستان اقتصادی راہداری اور علاقے کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق دوطرفہ تعاون کو مستحکم بنانے کی مزید صلاحیت موجود ہے،
سی پیک کے ضمنی منصوبہ جات میں شامل گوادر بندرگاہ اور صنعتی پارکس کی تعمیر کے حوالے سے پیش رفت جاری رکھی جائے،چین پاک تعلقات ہمیشہ چین کی ترجیح رہے ہیں اور چین پاکستان کے ساتھ سدابہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا فروغ چاہتا ہے ، چینی صدر نے سی پیک کے حوالے سے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جلد تکمیل اور فریقین کے درمیان توانائی ، ذرائع آمدورفت ، بنیادی تنصیبات اور عوام کے معیار زندگی سے متعلقہ منصوبوں پر عمل درآمد اور ان کے فروغ اورچین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو فروغ دینے پر زوردیا،چین کے صدر نے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔وہ ہفتہ کو بیجنگ میں وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دورا ن گفتگو کررہے تھے ،اس موقع پر چاروں وزرائے اعلی بھی موجودتھے ۔چین کے صدر نے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔صدر شی جن پنگ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے پاس چین پاکستان اقتصادی راہداری اور علاقے کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق دوطرفہ تعاون کو مستحکم بنانے کی مزید صلاحیت موجود ہے۔ ادھرچائنہ ریڈیو انٹرنیشنل (سی آر آئی)چین کے صدر شی جن پھنگ اور پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہوئی ،
چینی صدر اور دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ میں موجود پاکستان کے وزیراعظم محمد نوازشریف کے درمیان ہفتہ کو بیجنگ میں ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر چینی صدر نے چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو فروغ دینے پر زوردیا ہے ۔ چینی صدر نے کہا کہ سی پیک کے ضمنی منصوبہ جات میں شامل گوادر بندرگاہ اور صنعتی پارکس کی تعمیر کے حوالے سے پیش رفت جاری رکھی جائے۔
چینی صدر نے سی پیک کے حوالے سے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جلد تکمیل پر زوردیا اور فریقین کے درمیان توانائی ، ذرائع آمدورفت ، بنیادی تنصیبات اور عوام کے معیار زندگی سے متعلقہ منصوبوں پر عمل درآمد اور ان کے فروغ پر زوردیا ۔ چینی صدر نے کہا کہ چین پاک تعلقات ہمیشہ چین کی ترجیح رہے ہیں اور چین پاکستان کے ساتھ سدابہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا فروغ چاہتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو نہ صرف اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو جاری رکھنا چاہیے بلکہ حکومتوں ، قانون سازاداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان بھی تبادلوں کو فروغ دینا چاہیے ۔ چینی صدر نے کہا کہ فریقین کو انسداد دہشت گردی اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور اہم عالمی وعلاقائی امور کے حوالے سے بہتر روابط کو فروغ دینا چاہیے ۔ چینی صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت پاکستان سے گہرے تعاون کی خواہش ظاہر کی ۔
اپنے تاثرات میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک پٹی ایک شاہراہ اقدام کے فروغ کیلئے چین کے ساتھ کھڑا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک پٹی ایک شاہراہ کے اقدام کا ایک بنیادی جزو ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کے لئے انتھک کوششیں کر رہی ہے اور توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل میں نمایاں پیش رفت کی گئی ہے۔
نواز شریف نے صدر شی جن پنگ کو ایک پٹی ایک شاہراہ فورم کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے رہنماں کی فورم میں بڑی تعداد میں شرکت عالمی برادری میں چین کے بڑھتے ہوئے کردار کا مظہر ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے چین اور پاکستان کی روایتی دوستی کو انتہائی مضبوط قراردیا اور کہا کہ چین کے ساتھ گہرے تعلقات اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں شمولیت کے حوالے سے پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتاہے ۔
نوازشریف نے کہا کہ سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں پر جلد عمل درآمد کے لئے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور ایس سی او جیسے کثیر جہتی فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ رابطہ اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گا ۔ اس سے قبل چین کے وزیراعظم لی کھہ چھانگ اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔