اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غیر ملکی میڈیا میں قبر انور اور حجرہ رسول اللہ ﷺ کی متبادل مقام پر منتقلی کی افواہیں،عالم اسلام میں بے چینی اور سخت ردعمل کے بعد حرمین شریفین کے نگران ادارے نے سختی سے خبروں کی تردید کر دی۔ تفصیلات کے مطابق حرمین شریفین کے نگران ادارے نے غیر ملکی اشاعتی اداروں میں قبر انور اور حجرہ رسول اللہ ﷺ کی متبادل مقام پر منتقلی
کی افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قبر انور ﷺ کی منتقلی کا کوئی فیصلہ ہوا اور نہ ہی کبھی ایسا ہو گا۔ یہ ایک شخص کی رائے تھی جسے انتہائی مبالغہ آرائی کی حد تک اچھالا گیا اور نیا تنازع پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔مسجد حرام اور مسجد نبوی کے نگراں ادارے کے ترجمان احمد المنصوری نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ حجرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی دوسرے مقام پر منتقلی کا کوئی پروگرام نہیں بنایا گیا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے ایسی کوئی متنازعہ تجویز دی گئی ہے۔واضح رہے کہ مسجد نبویؐ کے توسیعی منصوبے کی رپورٹ میں ایک انجینئر نے رائے دی تھی کہ توسیعی کام کے باعث روضہ رسول ﷺ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ انجینئر کی اس رائے کو بنیاد بنا کر غیر ملکی میڈیا نے قبر انور ﷺ کی متبادل مقام پر منتقلی کی بے بنیاد خبریں شائع کی تھیں۔ احمد المنصوری کے مطابق مرقد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بھی دوسرے مقام پر منتقلی ممکن ہی نہیں اور نہ ہی اس پر کوئی بات کی جانی چاہیے۔ اس نوعیت کی خبریں اور افواہیں پھیلانے والے فتنہ پرور لوگ ہیں جو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے مسلمانوں میں تنازعات کو ہوا دے رہے ہیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں دو برطانوی اخبارات نے ایک خبر شائع کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سعودی حکومت مسجد نبوی کی توسیعی منصوبے کے تحت قبرانور رسول اللہ ﷺ کی متبادل مقام پر منتقلی کا ارادہ رکھتی ہے جس پر عالم اسلام میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور خبر بارے دنیا بھر کے مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔