اسلام آبا د(مانیٹرنگ ڈیسک)چمن میں پاکستانی فورسز مردم شماری کے دوران افغان علاقے میں داخل ہوئیں جس کی وجہ سے افغان فورسز نے جواب دیا،پاک فوج کی قیادت کو پہلے سے آگاہ کر دیا تھا کہ ہم ایسی صورت میں افغان خودمختاری اور سالمیت کا دفاع کرینگے،یہ تاثر درست نہیں کہ ہم نے تنازعہ کے حل میں کردار ادا نہیں کیا۔
پاکستان میں تعینات افغان سفیرحضرت عمر زخیل وال کے فیس بک پر جاری آفیشل بیان میں دعویٰ، چمن واقعہ کا سارا ملبہ پاک فوج پر ڈال دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات افغان سفیر حضرت عمر زخیل وال نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر جاری بیان میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز مردم شماری کے دوران ڈریونڈ لائن کراس کر کے افغان علاقے سپین بولدک میں داخل ہو ئیں جس کی وجہ سے افغان فورسز نے فائرنگ کی اور بدقسمتی سے ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ بیان کے مطابق افغان سفیر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستانی سیکورٹی فورسز کی قیادت کو واقعے سے پہلے آگاہ کیا تھاکہ ہمارے دیہاتوں میں سروے کیا گیا تو اسے چیلنج کیا جائے گا ۔ عمر زخیل کا کہنا تھا کہ پاکستانی مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کرکے اس تصور کو چیلنج کیا ہے کہ چمن میں پاکستانی اور افغان سیکورٹی فورسز کے درمیان بدقسمتی سے ہونے والی حالیہ جھڑپ میں ہماری طرف سے اکسایا گیا تھا یا پاکستان نے مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن افغانستان نے تعاون نہیں کیابلکہ پاکستانی فورسز نے اشتعال انگیزی کامظاہرہ کیا ہے۔