ننکانہ صاحب(آئی این پی )وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور موٹر وے کی سیر کریں ، آئیں دیکھیں کہ یہ کیا انقلاب آرہا ہے ، کم از کم کسی اچھی بات کی داد تو دے دیں ،انہوں نے توکچھ نہیں بنایا ہم بنا رہے ہیں ہمیں بنانے دیں ، دھرنوں کا کیا مقصد ہے ، دھرنوں کا مقصد پاکستان کی ترقی روکنا اور پاکستان کو پچھلی صدیوں میں لیکر جانا ہے،ماضی کے حکمران جاتے جاتے بجلی بھی ختم کر کے ساتھ لے گئے،
محمد نوازشریف نے کہا کہ ہم واپس لا رہے ہیں اور سستی بجلی لا رہے ہیں ، پاکستان تعمیر ہو رہا ہے ، رکاوٹ نہ ڈالو، تعمیر ہونے دو، کیا تم رکاوٹ اس لئے ڈال رہے ہو کہ لوگ غربت کا شکار رہیں ،ان کے بچے سکولوں میں نہ جائیں ، ایک حکومت اگر مینڈیٹ لے کر آئی ہے تو حق ہے کہ لوگوں کی خدمت کرے ، ہم نہیں گھبراتے اور نہ آئندہ گھبرائیں گے ، وہ مشن جاری رکھیں،،اگلے چند سالوں میں پاکستان خطے کی مضبوط معیشت اور طاقت بن جائے گا ، یہ ایشین ٹائیگر بننے والا ایجنڈا ہے ،ہم نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا اب لوگ سکون کا سانس لے رہے ہیں ، کراچی کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں، لوگوں نے ادھر دیکھنا بند کردیا ہے ، لوگ تعمیر کی طرف دیکھ رہے ہیں، ماضی میں منصوبے 20,20سال میں مکمل نہیں ہوتے تھے، آج دو دو سالوں میں ہورہے ہیں ،سیاست کرومگر غریبوں کے منہ سے نوالہ مت چھینو، لاہور اسلام آباد موٹر وے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی تھی اسے دوبارہ بھی ہم نے بنایا ، یہ موٹر وے 25ارب میں بنی تھی آج یہ اثاثہ500ارب کا ہے ۔وہ بدھ کو ننکانہ صاحب میں لاہور عبدالحکیم موٹروے ایم تھری موٹروے پر کام کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔نوازشریف نے کہا کہ میں دل کی گہرائیوں کی آپ لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،یہ منصوبے بن رہے ہیں اور میں ان کی انسپیکشن کیلئے آیا ہوں
تاکہ میں ان منصوبوں کی رفتار کے بارے میں جان سکوں تاکہ یہ منصوبے مقررہ وقت تک بن جائیں ، آج مجھے بڑی خوشی ہو رہی ہے ،میں چیئرمین این ایچ اے اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان ،کے پی کے ، پنجاب ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں منصوبے پے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں ، پاکستان کی تعمیر اس انداز میں ہو رہی ہے کہ اگلے چند سالوں میں پاکستان خطے کی مضبوط معیشت اور طاقت بن جائے گا ، میں اسے ایشین ٹائیگر کہتا ہوں ، یہ ایشین ٹائیگر بننے والا ایجنڈا ہے ، ہم ان منصوبوں کو سرحدوں سے باہر بھی لے کر جا رہے ہیں مگر پہلے اپنے ملک میں انفراسٹرکچر بہتر ہونا چاہیے ، انہوں نے چائنہ ریلوے کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ بڑی تندہی سے کام کر رہے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں منصوبوں میں رفتار بھی چاہیے اور کوالٹی بھی ، بہت خوشی ہے کہ پاکستانی کمپنیاں نئی ٹیکنالوجی سے آگاہ ہو رہی ہیں ،انہیں موقع مل رہا ہے کہ آگے جا کر وہ خود موٹر ویز بنانے کے قابل ہو جائیں گی ،
پاکستان کی تاریخ میں اتنے موٹرویز اور سڑکیں نہیں بنیں جتنی آج بن رہی ہیں ، کہاں گوادر اور کہاں خنجراب 2600کلومیٹر لمبی ہائی وے بن رہی ہے ، ہم چین سے براہ راست گوادر آسکتے ہیں یہ بڑی بات ہے اس سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور موٹر وے کی سیر کریں ، آئیں دیکھیں کہ یہ کیا انقلاب آرہا ہے ، یہ کسی انقلاب سے کم نہیں ، 6سڑکیں جا رہی ہیں تین ایک طرف اور تین دوسری طرف، کم از کم کسی اچھی بات کی داد تو دے دیں ،سابقہ حکومتوں نے توکچھ نہیں بنایا ہم بنا رہے ہیں ہمیں بنانے دیں ، بجلی کے بے حساب کارخانے لگ رہے ہیں ، جگہ جگہ منصوبے لگ رہے ہیں جن سے بجلی بحال ہو رہی ہے ، وہ بجلی ختم کر کے ساتھ لے گئے ہم واپس لا رہے ہیں اور سستی بجلی لا رہے ہیں ، بہت جلد قادرآباد اور حویلی بہادر شاہ جا کر منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں ، منصوبوں پر50,50ہزار لوگ کام کر رہے ہیں ، پاکستان تعمیر ہو رہا ہے ، رکاوٹ نہ ڈالو، تعمیر ہونے دو، کیا تم رکاوٹ اس لئے ڈال رہے ہو کہ لوگ غربت کا شکار رہیں ،ان کے بچے سکولوں میں نہ جائیں ، ان کو ہسپتالوں کی سہولیات نہ ملیں ، ایک حکومت اگر مینڈیٹ لے کر آئی ہے تو حق ہے کہ لوگوں کی خدمت کرے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نہیں گھبراتے اور نہ آئندہ گھبرائیں گے ، وہ مشن جاری رکھیں، لوگوں نے ادھر دیکھنا بند کردیا ہے ، لوگ تعمیر کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں منصوبے 20,20سال میں مکمل نہیں ہوتے تھے ، آج دو دو سال میں مکمل ہو رہے ہیں ، یہ بڑی انقلابی تبدیلی ہے ، پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا، لاہور اسلام آباد موٹر وے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی تھی اسے دوبارہ بھی ہم نے بنایا ، یہ موٹر وے 25ارب میں بنی تھی آج یہ اثاثہ500ارب کا ہے ، یہ پاکستان کے اثاثے ہیں ، یہ بڑے قیمتی ہیں ،پہلے ملک میں دہشت گردی ہی دہشت گردی تھی ، دہشت گردی ملک میں عام تھی ، ہم نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا اب لوگ سکون کا سانس لے رہے ہیں ، کراچی کی رونقیں بحال ہو رہی ہیں ، دھرنوں کا کیا مقصد ہے ، دھرنوں کا مقصد پاکستان کی ترقی روکنا اور پاکستان کو پچھلی صدیوں میں لیکر جانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بدل گئے ہیں ، پہلے بلوچستان میں کیا حشرہو رہا تھا ، آج بلوچستان خوشحالی کی جانب رواں دواں ہے ، آج ترقی کے آثار نظر آنا شروع ہو گئے ہیں ، سیاست کرومگر غریبوں کے منہ سے نوالہ مت چھینو!1999موٹروے لاہور میں رک گئی تھی اب ملتان سے سکھر اور سکھر سے حیدرآباد بن رہی ہے ۔حیدر آباد سے کراچی تک اگست میں مکمل ہو جائے گی ، اللہ نے احسان کیا ہے کہ آپ کے پاس اثاثے ہیں ، رخنہ مت ڈالو ، اللہ کے کاموں میں کوئی رخنہ نہیں ڈال سکتا ، اگر کوئی رخنہ ڈالتا ہے تو ختم ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موٹر وے سے کاشتکاروں کو بہت فائدہ ہوگا ، ملکی پیداوار غیر ملکی منڈیوں تک پہنچے گی ۔