اسلام آباد(آئی این پی) وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے وزیراعظم کے حکم پر عمل درآمد کے بعد نیوز لیکس معاملہ حل ہوچکا ہے، 29اپریل کو نیوز لیکس کی انکوائری کمیٹی کی متفقہ سفارشات کی منظوری دی تھی،تحقیقاتی کمیٹی نے سابق وفاقی پرویز رشید کے خلاف حکومتی ایکشن کی توثیق کی، طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹانے اور وزارت اطلاعات کے آفیسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی ،
ڈان اخبار، ایڈیٹر اور رپورٹر کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کردیاگیا ،داخلہ چوہدری نثار جمعرات کو پریس کانفرنس میں نیوز لیکس سے متعلق معاملات کی وضاحت کریں گے۔ بدھ کو وزارت داخلہ کی جانب سے نیوز لیکس سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 29 اپریل کو نیوز لیکس کی انکوائری کمیٹی کی متفقہ سفارشات کی منظوری دی تھی، تحقیقاتی کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹرپرویز رشید کے خلاف حکومتی ایکشن کی تائید کی اور طارق فاطمی کو موجودہ عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی ، وزارت اطلاعات کے سینئر آفیسر راؤ تحسین نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، کمیٹی نے متفقہ طور پر کہا کہ راؤ تحسین نے پیشہ ورانہ انداز اختیار نہیں کیا اور انہوں نے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا، جس پر کمیٹی نے راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے جب کہ کمیٹی نے ڈان اخبار، ایڈیٹر اور رپورٹر کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کردیا ہے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ سلامتی سے متعلق امور پر پرنٹ میڈیا کے لیے ضابطہ اخلاق کی ضرورت ہے، وزیراعظم کے حکم پر متعلقہ اداروں کی جانب سے عمل درآمد کے باعث نیوز لیکس معاملہ حل ہوچکا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آججمعرات پریس کانفرنس کریں گے جس میں وہ نیوز لیکس سے متعلق معاملات کی وضاحت کریں گے۔