دی ہیگ /نئی دہلی (این این آئی)بھارتی بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن یادو کو پاکستان میں پھانسی کی سزا سنائے جانے کے معاملے میں بھارت نے بین الاقوامی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ۔ادھرہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت نے اس معاملے میں پاکستان سے یہ یقینی بنانے کو کہا ہے کہ کلبھوشن سدھیر یادو کو تمام ممکنہ راستوں پر غور کرنے سے پہلے پھانسی نہ دی جائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن یادو کی پھانسی کی سزا معطل کر دی ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی اور نہ ہی پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس پر کوئی ردِ عمل آیا ہے۔بھارت نے عدالت کو بتایا ہے کہ 23 جنوری 2017 کو پاکستان نے کلبھوشن یادو کے مبینہ طور پر پاکستان میں جاسوسی اور شدت پسند سرگرمیوں میں شامل ہونے کے معاملے کی تحقیقات میں مدد مانگی تھی اور کہا تھا کہ کونسلر رسائی کی درخواست پر غور کرتے ہوئے بھارت کے جواب کو ذہن میں رکھا جائے گا۔ادھربھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ انھوں نے عدالتِ انصاف کے صدر کے آرڈر کے بارے میں یادوکی ماں کو اطلاع کر دی ہے۔بھارت نے بین الاقوامی عدالت سے اپیل کی کہ یادو کی پھانسی کے خلاف اپیل کرنے کے لیے بہت کم وقت ہے اور پاکستان میں تمام امکانات پر غور کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔بھارت نے 15 سے زیادہ بار کلبھوشن یادو کو قانونی مدد دینے کے لیے کونسلر رسائی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن پاکستان نے اب تک اس کی منظوری نہیں دی۔سوراج نے ایک ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ سینیئر وکیل ہریش سالوے عدالت میں بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔بھارت نے بین الاقوامی عدالت سے اپنی اپیل میں کہا کہ کلبھوشن یادو کو پاکستان نے ایران میں اغوا کر لیا تھا جہاں وہ بھارتی بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد تجارت کر رہے تھے۔