اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے پوچھ گچھ کیلئے پاکستانی حکام سے درخواست کی ہے،کوئٹہ میں تعینات ایرانی قونصل جنرل محمد رفیق کی پریس کانفرنس ۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تعینات ایرانی قونصلر جنرل محمد رفیق نے دو روز قبل پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا ہے
ایران نے گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن سے پوچھ گچھ کیلئے پاکستان حکام سے درخواست کی ہے اور بھارتی جاسوس سے متعلق حکومت پاکستان سے دستاویزات فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ایران سے پاکستان میں داخلے کے دوران پاکستانی حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار کیا تھا جس نے گرفتاری کے بعد اعترافی بیان میں پاکستان میں دہشتگردوں سے روابط اور دہشتگرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کے علاوہ دیگر جرائم کا بھی اعتراف کیا تھا۔ خیال رہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی میں کمانڈر اور را میں فرائض سرانجام دے رہا تھا جسے پاکستان کے خلاف ایران کے علاقے چاہ بہار میں ایک مسلمان تاجر کے روپ میں بھیجا گیا تھا جہاں سے وہ پاکستان کے خلاف سرگرمیوں کو نافذ کر وا رہا تھا ۔ گرفتاری کے بعد کلبھوشن کے خلاف فوجی عدالت میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مقدمے کی سماعت کی گئی اور جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ سزا کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے فوری ردعمل میں بھارت کا کہنا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا تو یہ ’پہلے سے سوچا سمجھا قتل‘ تصور کیا جائے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی دفتر خارجہ نے
پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کرکے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائے جانے کو ‘مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے انہیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا تھا۔کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے گرفتار کیا تھا۔بھارت نے کئی مرتبہ پاکستان سے کلبھوشن تک قونصلر رسائی مانگی تھی جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کر دیا تھا تاہم اب ایرانی قونصلر جنرل کے بیان کے بعد ایران دوسرا ملک ہو گا جو بھارتی جاسوس کلبھوشن تک رسائی چاہتا ہے۔