کابل(آئی این پی) افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ نہ تو پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور نہ ہی افغانستان ایسا کوئی ارادہ رکھتا ہے، لہذا پاکستان کے مفادات کے خلاف کبھی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل کے لیےپاکستان سے زیادہ کوئی ملک اہم کردار ادا نہیں کرسکتا تاہم باہمی تعلقات کی موجودہ صورتحال کچھ اطمینان بخش نہیں جبکہ یہ تاثر بھی غلط ہے
عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والی ہر کارروائی کا الزام پاکستان پر لگایا جاتا ہے۔انھوں نے زور دیا کہ طالبان ہمارے دشمن ہیں اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے رعایت دینے کے بجائے مجبور کرنا ہوگا۔عبداللہ عبداللہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی اور تعاون نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ مثبت رہا تاہم حالیہ واقعات کے تناظر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون کا فقدان ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بلوچستان کے علاقے چمن میں مردم شماری ٹیم کو تحفظ فراہم کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں پر افغان بارڈر فورسز نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔اس واقعے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا تھا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے۔نہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ مثبت رہا تاہم حالیہ واقعات کے تناظر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون کا فقدان ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بلوچستان کے علاقے چمن میں مردم شماری ٹیم کو تحفظ فراہم کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں پر افغان بارڈر فورسز نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔