سیالکوٹ (آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف کےچیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف اگر کرپشن کیخلاف قدم اٹھائیں گے تو خود پکڑے جائیں گے ،میاں صاحب کے رہتے کرپشن کاخاتمہ نہیں ہوسکتا ،حکمرانو ں کا ایک چھوٹا سا ٹولہ منی لانڈرنگ کرکے عوام کو غریب کررہاہے ، نواز شریف !کرپشن صرف آپ کے ذاتی بینک اکاونٹس میں ہوتی ہے ،فیکٹریاں اور فلیٹس بنتے ہیں لیکن غریب اور غریب ہوجاتا ہے،
عمران خان نے کہا کہ آج ہم بہت اہم موڑ پر کھڑے ہیں کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے قرضے لے کر غلا م بنتے رہنا ہے یا اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہے، وہ قومیں ہی ترقی کرتی ہیں جن کے ادارے مضبوط تے ہیں اور ادارے کرپشن خاتمہ کرنے سے ہی مضبوط ہوتے ہیں،نوازشریف کے اپنے خلاف نیب میں 13 کیسز چل رہے ہیں،تبدیلی ایک ہی سڑک کے 4,4بار فیتے کاٹنے سے نہیں آتی بلکہ پختہ اقدامات کرنے اور انسانوں پر پیسہ خرچ کرنے سے آتی ہے، آج سے30 سال قبل بھی لیہ اور تونسہ کے پل کا فیتہ کاٹا گیا تھا اور ایک بار سے وہی عمل دہرایا جارہا ہے،مجھے ایک طرف سنہری دور نظر آرہا ہے اور دوسری طرف تباہی کا راستہ دکھائی دے رہا ہے ،میں نے بچپن سے د یکھا ہے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھااور اس کی اوسط آمدنی سنگاپور کے برابر تھی لیکن آج 50سال کی کے بعد پاکستان کی اوسط آمدنی 1500سے 200ڈالر ہے اور سنگا پور میں 50,000 ڈالر آمدن ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کواچھا حکمران ملا اور سنگا پور آج ہر لحاظ سے پاکستان سے بہت آگے جارہا ہے۔ وہ اتوار کو سیالکو ٹ کے جناح اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کررہے تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو ادادے مضبوط ہوتے ہیں خبیرپختونخواہ میں 34ہزار بچے پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں داخل ہوئے ۔ہمارے ایم پی اے ضیاء اللہ بنگش نے اپنی بیٹی کو نجی سکول سے سرکاری سکول میں داخل کروائی ۔30سال پہلے لیہ اور تونسہ کے پلوں کا فیتہ کاٹا گیا تھا۔
تونسہ پل کا دوبارہ فیتا کاٹا گیا لیکن پھر بھی نہیں بنا ،تبدیلی ایک سٹرک کے چار دفعہ فیتا کاٹنے سے نہیں ہوتی ۔کے پی کے میں پہلی بار مریض پرائیویٹ سے سرکاری ہسپتالوں میں جارہے ہیں۔ سندھ پولیس کے آئی جی نے کہا کہ کے پی کے کا پولیس نظام چاہیے ۔ہمیں ایک سال تو سسٹم سمجھنے میں لگ گیا سندھ اور پنجاب حکومت کو چیلنج کرتا ہے کے پی کے میں 2سال کے اندر 70فیصد کرائم کم ہوئے اووسیز پاکستانی جنگل کا قانون کی وجہ سے پاکستان میں پیسہ نہیں لگا رہے پولیس کا نظام کرپٹ ہو تو ملک خوشحالی نہیں آتی۔ جب ملک کا بادشاہ ہی کرپشن کا کنگ ہو تو کرپشن کیسے رک سکتی ہے۔ میاں صاحب آپ کے ہوتے ہوئے کرپشن کیسے ختم ہوسکتی ہے۔ عمران خان نے سیالکوٹ کے شہریوں اس شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جلسے میں مسیحی برادری کو خوش آمد ید کہتا ہوں ،کرپشن نہ پکڑیں تو ترقی حکمرانوں کی ہوتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین خان نے کہا ہے کہ وزیراعطم نواز شریف کے وعدے کو 2سال ہوگئے یہ و عدے پورے نہیں ہونگے وعدے ہی و عدے ہیں عمران خان کے ساتھ مل کر کر نقلی وزیراعظم کو بھگائیں گے۔ نوا زشریف بتائیں لودھراں کا ڈھائی ارب کسان پیکیج ہے لودھراں کا ڈھائی ارب کا کسان پیکیج ڈھونڈ ر ہا ہوں نظر نہیں آرہا۔انھوں نے کہا ہے ایک طرف سنہری دور ،دوسری طرف تباہی کا راستہ ہے ۔سب سے زیادہ یہاں نوجوانوں کو دیکھ رہا ہوں ،عدل و انصاف کے راستے پر اللہ تعالیٰ عزت دیتے ہیں برائی کے راستے پر تباہی ملتی ہے۔ برائی کے راستے پر ذلت ،غربت ،انتشار اور دہشت گردی اور تباہی ہے ،وزیرا عظم نے ایک بیان میں کہا ملک میں کرپشن بہت ہے نواز شریف کرپشن پر ہاتھ ڈالیں تو ترقی نہیں ہوسکتی کرپشن سے نواز شریف کے فلیٹ اور فیکٹریاں بنتی ہیں ، نواز شریف نے کہا کہ کرپشن ختم ہونے سے ملک میں ترقی نہیں ہوتی ہے۔ سرمایہ کاری کی وجہ سے ملک میں خوشحالی آتی ہے۔
پاکستان خطے میں تیزی سے ترقی کررہاتھا پاکستان سنگا پور سے بھی تیز ترقی کررہا تھا، آج سنگاپور آمدنی کے لحاظ سے پاکستان سے آگے جارہاہے۔ اس وقت پاکستان کی ایکسپورٹ 20ارب ڈالر ہے جبکہ سنگارپور کی ایکسپورٹ 520ارب ڈالر،سنگا پور کی آمدن 50ہزا ر ڈالر اور پاکستان کی آمدن ڈیڑھ ہزار ڈار ہے۔ سنگاپور نے کرپشن کے خلاف کارروائی کی تو ترقی کر گیا۔کرپشن سے قوم غریب ہوتی جائے، مذکورہ ہوتی جائے ،لوگوں پر ٹیکس لگاؤ ،اس سے غربت اور بڑھے گئے غلامی آئے گئی قوم غلام بنتی جائے گی۔ دوسرے ملکوں سے قرضے لینے سے ہم آزاد ی کھودیں گے۔
قرضے لے کوئی اور غلامی کرے قوم، قرضے دینے والے ممالک ایران سے سستی گیس لینے کی اجازت نہیں دیتے۔ آئی ایم ایف نے اسحاق ڈار سے کہا کہ 40ارب روپے کے مزید ٹیکس لگاؤ۔جب مزید ٹیکس لگیں گے تو مزید مہنگائی بڑھے گی ۔ آپ نیب کو ٹھیک کریں تو آپ کے بڑے لوگ پکڑے جائیں گے نواز شریف آپ کرپشن ختم کرنے کا قدم اٹھائیں تو خود پکڑے جائیں گے۔ نیب میں نواز شریف کے خلاف 13 کیسز ہیں۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماجہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد ، صدر سینٹرل پنجاب عبدالعلیم خان، شفقت محمود چوہدری ،عمر ڈار،پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر عثمانڈار، ضلعی میڈیا کوآرڈنیٹر میاں اعجاز جاوید، سابق سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین، سابق ایم پی چوہدری اخلاق احمد، سعید احمد بھلی ،چوہدری طاہر محمود ہندلی و دیگر بھی موجود تھے۔