سیالکوٹ(آئی این پی) وزیر دفاع ، پانی و بجلی خوا جہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان اپنے اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لیے کارروائیاں کر رہا ہے، یہ سلسلہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے چل رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ دونوں ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو لیکن دوسری جانب مثبت جواب نہیں مل رہا، چمن میں کارروائی کابل اور دہلی کی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے، دہلی اور کابل کا گٹھ جوڑ مغربی سرحد پر ہم سے محاذ آرائی میں مصروف ہے‘
محمد آصف نے کہا کہ سرحدوں کی خلاف ورزی کا بھرپورجواب دیں گے‘ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان افغانستان سے ہر محاذ پر مل کر کام کرنے کو تیار ہے،گزشتہ روز کی کارروائی پر افغانستان کو غلطی کا احساس ہوا ہے، 2018ء میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے جائیں گے، ہم بجلی کی پیداوار میں سرپلس ہوں گے اور ہمارا منصوبہ دس سال کا ہے،جس میں ہر سال بجلی کی پیداوار شامل ہوگی تکینکی وجوہات کی بناء پر پاور پلانٹس بند کرنے پر ہمیں گالیاں دی گئیں،گالیاں دینے والے اپنا مقام حاصل نہیں کرسکے۔ اللہ پاک نے میاں محمد نوا زشریف کو عزت دی ہے۔ وہ ہفتہ کو یہا ں ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران کی تقریب کے موقع پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شوکت علی چوہدری ،ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر شاہد محمود ، سینئر نائب صدر ارشد نواز مان،نائب صدر جواد قمر ،جنرل سیکرٹری محمد عاطف ملک، میئر توحید اختر چوہدری ،ایم این اے چوہدری ارمغان سبحانی، ایم پی اے چوہدری ارشد جاوید وڑائچ ،امان اللہ ملک، اشفاق مہے و دیگران بھی موجود تھے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہیں
دہشت گردی کی جنگ پاکستان اور افغانستان نے مل کر لڑی ہے۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں دہشت گردی کی اس جنگ میں ہمیں روس ،چین اور دیگر پڑوسی ملکوں نے بھی تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری سرحدوں پرکسی قسم کا کوئی نقصان ہوا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔ اپنی سرزمین کی خلاف ورزی اور نقصان کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ اگر ہمارے جوان اور سویلین شہید ہوں گے تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال ساڑھے4 ہزار میگا واٹ سے زائد ہے لیکن اس کے باوجود ملک کے کسی بھی حصے میں کوئی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی۔ہم بجلی کی پیداوار میں سرپلس ہوں گے اور ہمارا منصوبہ دس سال کا ہے۔ جس میں ہر سال بجلی کی پیداوار شامل ہوگی۔ 2018ء میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے جائیں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسی کارروائیاں کررہا ہے۔ ہماری کوشش ہے دونوں ممالک میں ہم آہنگی پیدا ہو۔ دوسری جانب سے مثبت جواب نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اور کابل کا گٹھ جوڑ مغربی سرحد پر ہم سے محاذ آرائی میں مصروف ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان افغانستان سے ہر محاذ پر مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ سرحدوں کی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ آئندہ سال چار ہزار پانچ سو میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوجائے گی۔ اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بجلی کا شارٹ فال تین ہزار میگا واٹ ہے او ر یہ شارٹ فال معمول پر ہوتا ہے اسے لوڈشیڈنگ نہیں مانتے۔ دو سال سے انڈسٹری زیرہ لوڈشیڈنگ پر چل رہی ہے۔
خواجہ محمد آصف نے کہا کہ1993ء سے لیکر آج تک سیاسی زندگی پرسکون اور عزت سے گزاری ہے میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں میاں محمد نواز شریف کا سپاہی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی گلیوں اور سٹرکوں پر ہونے والی دہشت گردی پر کامیابی سے قابو پالیا ہے۔ کارکن یونین کونسل کی سطح پر محنت کریں ۔ورکرز پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں یہ الیکشن کا سال ہے کارکن ابھی سے کمر کس لیں اپنی تنظیم کو کالجوں کی سطح پر لے جائیں۔ اور اپنے آپ میں ایسی خوبیاں پیدا کریں تاکہ لوگ کہیں یہ میاں محمد نواز شریف کا سپاہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں اب یہ وقت آگیا ہے کہ کرپٹ لوگ کرپشن کی بات کررہے ہیں ،دھرنے والے پہلے جس جگہ کھڑے تھے اب اس مقام پر نہیں رہے۔
دریں اثناء پنی رہائش گاہ پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت بجلی کا شارٹ فعال تین ہزار میگا واٹ ہے او ر یہ شارٹ فال معمول پر ہوتا ہے اسے لوڈشیڈنگ نہیں مانتے۔ دو سال سے انڈسٹری زیرہ لوڈشیڈنگ پر چل رہی ہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ1993ء سے لیکر آج تک سیاسی زندگی پرسکون اور عزت سے گزاری ہے میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں میاں محمد نواز شریف کا سپاہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی گلیوں اور سٹرکوں پر ہونے والی دہشت گردی پر کامیابی سے قابو پالیا ہے۔ کارکن یونین کونسل کی سطح پر محنت کریں ۔ورکرز پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں یہ الیکشن کا سال ہے کارکن ابھی سے کمر کس لیں اپنی تنظیم کو کالجوں کی سطح پر لے جائیں۔ اور اپنے آپ میں ایسی خوبیاں پیدا کریں تاکہ لوگ کہیں یہ میاں محمد نواز شریف کا سپاہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں اب یہ وقت آگیا ہے کہ کرپٹ لوگ کرپشن کی بات کررہے ہیں ،دھرنے والے پہلے جس جگہ کھڑے تھے اب اس مقام پر نہیں رہے۔