لاہور(آئی این پی) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشر یف سے استعفے کیلئے اپوزیشن گر ینڈ الائنس سمیت کچھ بھی ممکن ہوسکتا ہے ‘ڈی جی آئی ایس پی آر کی ٹویٹ کاچوہدری نثار علی خان نے یکم مئی کو’’ بدلہ‘‘ لے لیا ہے‘(ن) لیگی حکومت ڈان لیکس میں اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے لوگوں کی قر بانیں دے رہی ہے ‘نوازشر یف کے پاس اقتدا ر میں رہنے کا کوئی جواز نہیں وہ استعفیٰ دیدیں
اگر (ن) لیگی حکومت آئینی مدت پوری نہیں کر یگی تو ذمہ دار نوازشر یف ہی ہوں گے ‘جن سیاستدانوں کے بچے لندن ‘امر یکہ یا کہیں اور ہے انکو پاکستان میں سیاست اور عوام کی حکمرانی کا کوئی حق نہیں ۔جمعرات کے روز پیپلزپارٹی کے مر کزی نائب صدر میاں منظور احمد وٹوسے انکے سسر کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان اور انکا محکمہ میرے بارے میں جوباتیں کرتا ہے اس کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا کیونکہ میں اخلاقیات کے دائر میں رہ کر ہی کام کر تا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ملک میں جمہو ریت اور پار لیمنٹ کے استحکام کی بات کی ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ نوازشر یف کے خلاف سپر یم کورٹ کے ججز نے جو ریما کس دیئے ہیں اسکے بعد اب نوازشر یف کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں انکو چاہیے وہ ملک میں حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے فوری اقتدار سے الگ ہوجائے اور اگر (ن) لیگی حکومت وقت سے پہلے ختم ہو جائیگی تواسکے ذمہ دار بھی صرف نوازشر یف ہی ہوں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ پرو یزمشرف کو چاہیے وہ باہر بیٹھ کر باتیں کر نے کی بجائے پاکستان میں آکر سیاست کر یں کون اقتدار میںا ٓئیگا اس کا فیصلہ عوام نے ہی کر نا ہے ۔
نوازشر یف کے استعفے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے گر ینڈ الائنس کے متعلق سوال کے جواب میں پاکستان کی سیاست میں کچھ بھی ہوسکتا ہے اس لیے نوازشر یف کے استعفے کے معاملے پرا پوزیشن جماعتوں کے گر ینڈ الائنس سمیت کچھ بھی ممکن ہوسکتا ہے اور پاکستان کی سیاست میں فیصلہ حالات اور وقت کو دیکھ کر ہی کیے جاتے ہیں ‘ ڈی جی آئی ایس پی آر کی ٹویٹ کاچوہدری نثار علی خان نے یکم مئی کو’’ بدلہ‘‘ لے لیا ہے اور یکم مئی کو وہ انٹیلی جنس اداروں کے بارے میں جو باتیں کرتے رہے وہ پوری قوم نے سنی ہیں ۔