نئی دہلی (آئی این پی ) بھارت نے فوجیوں کے مبینہ طور پر سر قلم کرنے اور ان کی ہلاکت پر پاکستان سے احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کرشنا گھاٹی سیکٹر میں واقعہ میں پاکستانی فوجیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، ایسا واقعہ تمام مہذب اصولوں کے منافی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پا کستان کی تردید کے باوجود بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے
بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بارپھر پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کو دفتر خارجہ میں طلب کیا اور ان سیبھارتی فوجی نائب صوبیدار پرم جیت سنگھ اور ہیڈ کانسٹیبل پریم سنگھ کی ہلاکت اور ان کی لاشوں کو مسخ کیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور احتجاج کیا۔۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگلے نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ کرشنا گھاٹی سیکٹر میں جو واقعہ پیش آیا ہے اس میں پاکستانی فوجیوں کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے کہا خارجہ سیکرٹری نے ان ثبوتوں کے بارے میں پاکستان کو بتا دیا ہے کہ بھارت پاکستان سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس بہیمانہ حملے میں ملوث پاکستانی فوجیوں اور کمانڈر کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کرے۔بھارتی فوج نے فوجیوں کی ہلاکت اور لاشوں کو مسخ کیے جانے کے خلاف گذشتہ روز ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل کی میٹنگ میں بھی پاکستان کو متنبہ کیا تھا کہ انڈین فوج اس واقعے کے لیے اپنے وقت اور منتخب جگہ پر جواب دے گی۔انڈیا نے کہا ہے کہ لاشوں کو مسخ کرنا تمام مہذب اصولوں کے منافی ہے۔پاکستان نے بھارت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں اس کی فوج کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ہائی کمیشن عبدالباسط نے بھی پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اس واقعے میں پاکستانی فوج کا ہاتھ نہیں ہے،پاکستانی فوج دنیاکی بہترین فوج ہے اورکسی صورت ایسی گھٹیاحرکت نہیں کرسکتی،تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں انڈیا کے احتجاج کو حکومت پاکستان تک پہنچا دیں گے۔