شیخوپورہ (آئی این پی ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے ذمہ دار لوگ آج احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں ، وہ خود پاکستان کو اندھیروں میں ڈبو کر گئے، ان کو احتجاج کرنے کی دھمکی دینے پرشرم آنی چاہیے، ان کا بویا آج قوم کاٹ رہی ہے،ہمارے ملک میں ایک سال کاکام دس سال میں مکمل کرنے اور دس ارب کے منصوبے پر 100ارب روپے لگانے کی روایت ہے لیکن ہم نے یہ روایتیں توڑدی ہیں، آج
سے 18ماہ پہلے بھکی پاور پلانٹ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اب اس کا افتتاح کردیا ،ا س پاکستان کی تاریخ میں نئے بات کا اضافہ ہورہا ہے،مئی میں چشمہ نیوکلیئرپاور پلانٹ فور،حویلی بہادر شاہ کا افتتاح کریں گے، جون میں ساہیوال کول پاورپلانٹ ، اگست میں بلوکی،دسمبرمیں پورٹ قاسم بجلی گھرکا افتتاح کریں گے اس کے علاوہ فروری 2018میں تربیلا اور نیلم جہلم بھی مکمل ہوجائیں گے،اگلے سال جون تک کل 8ہزار 946میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی،2018کے بعد بھاشا اور داسو پلانٹس کے مکمل ہونے کے بعد پاکستان کے پاس وافر مقدار میں بجلی ہوگی،لوڈشیڈنگ کی موجودہ لہر پر ذمہ داران کو سامنے لائیں گے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے،ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں سے سوال ہونا چاہیے، پورے ملک سے اندھیروں کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں،آج مخالفین دھرنے دیتے ہیں ‘جھوٹ بولتے ہیں مگر الیکشن ہار جاتے ہیں، بڑے بول بولنا چھوڑ دو تہمتیں لگانا بند کرو‘ خدا سے ڈرو اور کچھ سیکھو۔وہ بدھ کو شیخوپورہ میں ایل این جی سے چلنے والے 1180میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے بھکی پاور پلانٹ کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ٹھیک 18ماہ پہلے یہاں آکربھکی منصوبے کی بنیاد رکھی تھی اور اب خدا کے کرم سے منصوبے کے افتتاح کیلئے حاضر ہوں،،پاکستان کی تاریخ میں نئے بات کا اضافہ ہورہا
ہے،پاکستان میں روایت ہے کہ ایک سال کے کام کو دس سال میں مکمل کیا جاتا ہے اور دس ارب کے منصوبے پر 100ارب روپے لگائے جاتے تھے مگر ہم نے یہ منصوبہ کم سے کم وقت میں مکمل کیا ہییہ ہماری روایت اور توقع کے خلاف ہے کہ 18ماہ کے قلیل عرصے میں مکمل کریں یقین نہیں آتا کہ یہ ان لوگوں نے مکمل کیا ہے جو 18ماہ کے منصوبے کو 18سال میں مکمل کرنے کی روایت رکھتے ہیں،18ماہ میں تو ایک گھر نہیں بنتا ایک کوٹھی بنانے میں لوگ 3,3سال لگا دیتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہورہا ہے،یہاں تو ایک سال کے کام کو دس سال میں کیا جاتا تھا اور دس ارب روپے کے منصوبے پر سو ارب روپے خرچ کیے جاتے تھے،لواری ٹنل پچھلے 30,40سال میں مکمل ہوسکتی تھی،یہاں بہت ساری مثالیں موجود ہیں جہاں ہم نے برسوں ضائع کیے ہیں،ورنہ تین چار سال پہلے کا پاکستان ڈیفالٹ کرنے کے قریب نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ بھکی منصوبے کی شہبازشریف صاحب ذاتی طور پر نگرانی نہ کرتے تو شاید یہ منصوبہ
بھی 15سال میں 1000بلین روپے کی لاگت سے بنتا،مگر اب اس منصوبے کو صرف 77بلین روپے میں بنایا گیا ہے اور 53بلین روپے کی بچت کی گئی ہے،بلوکی پاور پلانٹ 84بلین روپے میں مکمل ہوگا اور اس میں 52ارب کی بچت کی گئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر پاکستان پچھلے 70سالوں سے اسی طرح چلتا رہتا تو آج دنیا کی بہت بڑی معیشت کا حامل ملک ہوتا۔محمد نوازشریف نے کہا کہ ہم نے خود اپنے آپ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،آج وہ لوگ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں جو خود لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار ہیں،جو پاکستان کو اندھیروں میں ڈبو کر گئے ہیں وہ احتجاج کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں،شرم آنی چاہیے ایسے لوگوں کو آپ کا بویا ہوا قوم کاٹ رہی ہے،اگر وہ لوگ صحیح کام کرتے اور پاکستان کو اپنا ملک سمجھتے تو اس ملک کو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔انہوں نے کہاکہ ہم 2013میں آتے ہی اس کام میں لگ گئے اور ملک کو اندھیروں سے نکالنے کی کوششیں شروع کردی تھیں،اکتوبر 2015میں ہم نے اس منصوبے کا
سنگ بنیاد رکھا تھا،ٹربائنز لیٹ ہونے کی وجہ سے ہمارا شیڈول متاثر ہوا ہے مگر اس کے باوجود ہم ہر مہینے ایک ایک منصوبے کا افتتاح کرنے جارہے ہیں،مئی میں ہم چشمہ نیوکلیئرفیزفور کا افتتاح کریں گے اور مئی میں ہی حویلی بہادر شاہ کا بھی افتتاح کریں گے اس کے بعد جون میں ساہیوال کول پاورپلانٹ کا بھی افتتاح کیا جائے گا اور پھر اگست میں بلوکی،دسمبرمیں پورٹ قاسم کا افتتاح کریں گے اس کے علاوہ فروری 2018میں تربیلا اور نیلم جہلم بھی مکمل ہوجائیں گے،اگلے سال جون تک کل 8ہزار 946میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ بھکی پاورپلانٹ،بلوکی اور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹس پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے لگائے ہیں،لوڈشیڈنگ کی موجودہ لہر پر ذمہ داران کو سامنے لائیں گے اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیں گے،ہمیں بتایا گیا تھا کہ بجلی کی ڈیمانڈ ہر سال چار سے پانچ فیصد تک بڑھتی ہے مگر گذشتہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کی ضرورت میں سات فیصد اضافہ ہورہا ہے،ضرورت کو پورا کرنے کیلئے نئے کارخانے بھی لگائے جارہے ہیں اور پاکستان کی اکانومی بھی بڑھ رہی ہے، 2018کے بعد بھاشا اور
داسو پلانٹس کے مکمل ہونے کے بعد پاکستان کے پاس وافر مقدار میں بجلی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جتنے بجلی کے منصوبے گذشتہ 70سالوں میں لگائے گئے تقریباً اتنے ہی منصوبے ہم نے پچھلے تین سالوں میں لگادیئے ہیں،ہم پاکستان میں موٹرویز بنانے پر توجہ بھی دے رہے ہیں،1999میں موٹروے کو جہاں چھوڑ گئے تھے کسی کو اس سے آگے موٹروے بنانے کی توفیق نہیں ہوئی،ہمارے اس دور میں لاہور سے کراچی موٹروے زیرتعمیر ہے،سکھر سے ملتان موٹروے سیکشن کی تعمیر بھی چند ماہ میں شروع ہوجائے گی،باقی کے سیکشن پہلے ہی زیرتعمیر ہیں،مجھے امید ہے 2019-20تک تمام موٹروے مکمل ہوجائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں بھی سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے،پہلی دفعہ بلوچستان میں 1000بلین روپے صرف سڑکوں کی تعمیر پر لگائے جارہے ہیں،سی پیک کے تحت بلوچستان میں بہت سے منصوبے لگ رہے ہیں،گوادر میں بجلی گھر بن رہا ہے اور وہاں پر موٹروے اور ائیرپورٹ بھی بنائے جارہے ہیں،ریلوے اپ گریڈ کی جارہی ہے،کچھ
صوبائی حکومتیں ہیں جو اگر کچھ کرتی تو وہاں پر بھی ترقی نظر آتی۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو ٹھیک کرے ‘ جہاں پر میٹرو بھی بنائے۔ وہاں پینے کے پانی کے پلانٹس لگائے۔ لیاری ایکسپریس بنائے اور اس کے علاوہ سندھ کے اور منصوبوں کو بھی وفاق ہی اپنی خدمات پیش کرے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم وہاں پر بھی کام کر رہے ہیں مگر یہ کام صوبائی حکومت کے ہیں ان کو اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرنا چاہیے۔ پنجاب حکومت خود سے اپنے منصوبے مکمل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں نیا ہوائی اڈا بنا رہے ہیں جس کے ساتھ میٹرو بس روٹ کو ملادیا جائے گا۔ ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں سے سوال ہونا چاہیے ۔ 2013ء کے مقابلے میں آج کا بلوچستان بہت پر امن ہے بلوچستان میں ترقی کا عمل زور و شور سے جاری ہے اور سیاسی استحکام بھی آیا ہے۔ ہم پورے ملک سے
اندھیروں کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چین کی قیادت کے شکر گزار ہیں ۔ خنجراب سے گوادر تک بہترین شاہراہ بنائی جا رہی ہے۔ اقتصادی راہداری سے پورے خطے کی 3 ارب سے زائد آبادی مستفید ہو گی۔ ہماری نظر 2018پر نہیں بلکہ آئندہ 25 سال کی ترقی پر مرکوز ہے۔ پاکستان مشکلات سے نکل رہا ہے۔ دہشت گردی کی کمر ٹوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو مشکلات میں دھکیلنے والے آج بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں۔ ملک کو دپیش چیلنجز پر پہلے توجہ کیوں نہیں دی گئی۔ آج مخالفین دھرنے دیتے ہیں ‘جھوٹ بولتے ہیں مگر الیکشن ہار جاتے ہیں۔ گزشتہ روز بھی چکوال کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کامیاب ہوئی۔وزیر اعظم نے کہاکہ بڑے بول بولنا چھوڑ دو تہمتیں لگانا بند کرو‘ خدا سے ڈرو اور کچھ سیکھو۔