ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شہبازشریف نے عمران خان کو حیرت انگیزپیشکش کردی

datetime 16  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)وزیر اعلیٰ پنجاب نے عمران خان کو پشاور میٹرو بس منصوبے میں تعاون کی پیشکش کر دی،نیازی صاحب آپ نے دھرنے دیئے،لا ک ڈاؤن کیااورملک و قوم کے چار برس ضائع کئے ، میٹروبس کو جنگلا بس کہنے والے عوام کے دباؤ پر پشاو رمیں میٹروبس منصوبہ بنانے پر مجبور ہو گئے ہیں، لوگ پہلے آپ دھرنے دیتے رہے الیکشن کا سال آیا تو میٹروبس منصوبے کی یادآگئی، ہم چاہتے ہیں کہ منصوبے پر وقت

ضائع کئے بغیر دن رات کام کیا جائے تاکہ کے پی کے کے عوام میٹروبسوں سے مستفید ہوں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے اتوار کو رائیونڈ ریلوے ٹریک فلائی اوورکے منصوبے کا افتتاح کیا،یہ منصوبہ ایک ارب روپے سے زائدکی لاگت سے 6ماہ میں مکمل کیا گیاہے ۔وزیراعلی محمد شہبازشریف کوسیکرٹری تعمیر ات ومواصلات نے رائیونڈ ریلوے ٹریک فلائی اوور کے منصوبے کے اہم خدوخال کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیراعلی شہبازشریف نے فلائی اوور کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد ستمبر 2016ء میں رکھا گیا اور 16اپریل 2017ء کو 6ماہ کی قلیل مدت میں فلائی اوور کا افتتاح کیا گیاہے ۔فلائی اوور بننے سے رائیونڈ کے شہریوں کو بے پناہ سہولت میسر آئے گی اور انہیں ٹریفک کے مسائل سے نجات ملے گی۔وزیراعلی نے تقریب میں موجود شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی وزیراعظم محمدنوازشریف کو مل کر آ رہاہوں، انہوں نے بھی آپ کے لئے سلام بھجوایا او رآپ کو مبارکباد دی ہے۔وزیراعلی نے کہاکہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے ، پنجاب حکومت کے وکلاء اس ضمن میں کل بھی دلائل دیں گے، اس کیس کافیصلہ کیا آئے گا،یہ اللہ تعالی ہی جانتا ہے تاہم جب فیصلہ آئے گاہم اس فیصلے کی روشنی میں اقدامات کریں گے۔وزیراعلی نے کہاکہ پنجاب میں ترقی اور خوشحالی کا جال

بچھایا جارہاہے ،میں نے گزشتہ روز فیصل آباد میں40 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کاافتتاح کیاہے۔فیصل آباد میں میٹروبس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی اینڈ سکلز یونیورسٹی کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔پنجاب میں ترقی اورخوشحالی کا نیا دور شروع ہوچکاہے جبکہ نیازی صاحب! جو لاہور میٹروبس کے منصوبے کو جنگلا بس کہتے تھے اور کہتے تھے کہ میں پشاو رمیں کھڑا ہو کر اس کی مخالفت کروں گا، آج یہ نیازی صاحب! پشاو رمیں میٹروبس کا منصوبہ بنانے کے لئے مجبور ہو گئے ہیں۔نیازی صاحب! آپ نے ملک و قوم کے چار برس ضائع کئے، آپ نے دھرنے دیئے،لا ک ڈاؤن کیا او راحتجاجی ریلیاں نکال کر اپنے صوبے کے عوام کو ترقی وخوشحالی سے محروم کیا ۔نیازی صاحب ! اب خیبر پختونخوا کے عوام نے آپ کو مجبور کیا ہے کہ میٹروبس کا منصوبہ پشاور میں شروع کیا جائے تو آپ کو میٹروبس منصوبے کا خیال آیاہے ،اگر آپ نے یہ

منصوبہ چار سال قبل بنایا ہوتا تو آج خیبر پختونخواکے عظیم بہن، بھائی، مائیں، بیٹیاں، مزدور ، طالبعلم ،ڈاکٹر،محنت کش، ٹیچرز او ردیگر افرادعزت اوروقارکے ساتھ سفری سہولتوں سے فیض یاب ہو رہے ہوتے لیکن افسوس نیازی صاحب! آپ احتجاج کرتے رہے ، دھرنے دیتے رہے، لاک ڈاؤن کرتے رہے، معیشت کا دھڑن تختہ کرتے رہے اور جب الیکشن کا سال آیا تو آپ کو میٹروبس کے منصوبے کی یاد آئی ہے ۔ خیبرپختونخوا میں بسنے والے بہن بھائی بھی مجھے اتنے ہی عزیز ہیں، جتنے پنجاب میں بسنے والے شہری، لیکن نیاز ی صاحب کو پنجاب میں بسنے والے شہریوں کی ترقی و خوشحالی عزیز نہیں، اسی لئے انہوں نے میٹروبس کو جنگلا بس کہاجو عوام کی توہین ہے۔ہماری خواہش ہے کہ آپ پشاور میں میٹروبس کا منصوبہ الیکشن سے پہلے مکمل کرلیں او راس ضمن میں نیازی صاحب کو حکومت پنجاب کی جانب سے کوئی معاونت

چاہیے تو ہم آپ کی خدمت میں ہر وقت حاضر ہیں تاکہ یہ منصوبہ فی ا لفور تعمیر ہواو رخیبر پختونخوا کے لوگ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ نیازی صاحب! عوام کی سہولت کے منصوبوں کو جنگلا بس نہ کہیں۔پنجاب حکومت پشاور میٹروبس کے منصوبے کے لئے ہر ممکن مدد کرنے کے لئے تیارہیں ۔نیازی صاحب! آپ نے چار برس کا قیمتی وقت ضائع کیا ہے لیکن اب ہم چاہتے ہیں کہ اس منصوبے پر وقت ضائع کئے بغیر دن رات کام کیا جائے اور اسے جلد مکمل کیا جائے تاکہ کے پی کے کے عوام میٹروبس جیسی بہترین سفری سہولتوں سے مستفید ہوں۔انہوں نے کہاکہ ابھی ترقی اورخوشحالی کے بہت کام کرنے ہیں ۔ ہسپتال ،سکول، سڑکیں اور پانی کے منصوبے بنانے ہیں ۔وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت میں کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے اربوں روپے کا کسان پیکیج دیا گیاہے ، کاشتکاروں کے لئے کھادوں کی قیمتوں کو کم کیا گیاہے۔چھوٹے کاشتکاروں کو

ایک سو ارب روپے کے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں جبکہ ماضی میں اربوں روپے کے قرضے ہڑپ کئے گئے او رقومی وسائل پر ڈاکہ زنی کی گئی۔ ایک ترین صاحب ہیں ،اس امیر ترین نے عدالت میں ایک اور درخواست دی ہے کہ شہبازشریف کو میرے قرضے معاف کرانے کی بات کرنے سے روکا جائے۔میں ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ آپ قوم کو دھوکہ دیتے ہیں۔سب سے زیادہ ٹیکس دینے کا دعوی کرنے والے امیر ترین شخص نے ماضی میں کروڑوں روپے کے قرضے معاف کرا ئے ہیں۔میں جانتا ہوں کہ آپ نے کروڑوں کے قرضے معاف کرائے ہیں اور دکھی قوم کا مال ہڑپ کیاہے او رمیںیہ بات کرتا رہوں گا۔آپ نے ایک طرف کروڑوں کے قرضے معاف کرائے اور دوسری طرف 2کروڑ روپے کا ٹیکس دینے پر گھمنڈ کرنا یہ زیب نہیں دیتا، یہ چوری اور سینہ زوری ہے ۔قوم چوری او رسینہ زوری برداشت نہیں کرے گی۔ الیکشن آنے والے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے چار برس کے دوران ترقی وخوشحالی کے ذریعے نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی

ہے۔ سی پیک سے بھی پاکستان کی قسمت بدل رہی ہے منصوبوں میں شفافیت عروج پر ہے، ماضی میں اربوں روپے ٹھیکوں میں ہڑپ کئے گئے جبکہ وزیراعظم نوازشریف کے دور میں ٹھیکوں میں اربوں روپے بچائے گئے ہیں،یہی فرق ہے وزیراعظم محمدنوازشریف اورماضی کی حکومتوں کا۔ ماضی میں فلائی اوور جیسے منصوبوں پر چھ چھ برس لگ جاتے تھے او رمنصوبہ مکمل نہیں ہوتا تھا آج منصوبے بروقت مکمل ہورہے ہیں اور قومی وسائل بھی بچائے جا رہے ہیں۔ وزیراعلی نے محکمہ تعمیرات ومواصلات کے وزیر تنویر اسلم ملک، سیکرٹری تعمیرات ومواصلات میاں مشتاق احمد،لاہو رکی انتظامیہ ،پولیس، کنٹریکٹرز اور انجینئرز کو مبارکباد

دیتے ہوئے ان کاشکریہ ادا کیا او رکہاکہ رائیونڈ ریلوے ٹریک فلائی اوور کے منصوبے کو ایک ٹیم ورک کے طو رپر کام کر کے مکمل کیا گیاہے اور یہ فلائی اوور رات کو روشنیوں سے جگمگائے گااور رائیونڈ کی خوبصورتی میں اضافہ کرے گا، اس منصوبے پر ایک ارب روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے۔ وزیراعلی نے کہاکہ پنجاب حکومت دیہی علاقوں میں ہزار کلو میٹر دیہی سڑکوں کی تعمیر وبحالی کا کام مکمل کرچکی ہے ۔جون 2017ء تک مزید ہزاروں کلومیٹر سڑکیں مکمل ہوں گی اور اس منصوبے پر 90ارب روپے خرچ ہوں گے۔پنجاب حکومت نے دیہی علاقوں میں اسفالٹ سڑکیں بنائی ہیں،جس کی اعلی کوالٹی کی گواہی دیہی علاقوں

میں بسنے والے ہمارے عظیم پاکستانی دے رہے ہیں۔فارم ٹو مارکیٹ روڈ کا آغاز وزیراعظم محمد نوازشریف نے اس وقت کیا تھا جب وہ پنجاب کے وزیراعلی تھے۔ وزیراعلی نے فلائی اوور کے منصوبے کے ساتھ موجود خالی اراضی پر ایک بڑا پارک بنانے کا اعلان کیا ، وزیراعلی نے قبرستان بنانے کا بھی ا علان کیا۔ اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، بلدیاتی اداروں کے نمائندے او رمتعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…