جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

لوڈشیڈنگ کا خاتمہ،حتمی تاریخ کا اعلان کردیاگیا

datetime 10  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ جون 2018سے پہلے 8ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی،لوڈشیڈنگ سے آزاد پاکستان کیلئے درست سمت میں گامزن ہیں،کم سے کم وقت میں بجلی کی قلت کا خاتمہ اولین ترجیح ہے،حکومت بجلی کی طلب اور رسد میں فرق کے خاتمے پر توجہ دے رہی ہے،صارفین کی سہولت کیلئے مختلف اداروں میں رابطوں کو مربوط بنایا جائے،گذشتہ تین سال میں بجلی کی

قلت کے خاتمے کیلئے تیزی سے کام کیا،بجلی کے جاری منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر قطعی برداشت نہیں کی جائے گی۔وہ پیر کو توانائی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں سیکرٹری پانی و بجلی نے اجلاس کو توانائی کی طلب میں اضافے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ درجہ حرارت میں اضافہ اور پانی کی سطح میں کمی ہوئی،درجہ حرارت میں اضافے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔اجلاس کو بجلی کی طلب اور رسد کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں لوڈمینجمنٹ پلان اور مختلف منصوبوں کی تکمیل پر بھی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2017 کے آخر تک 5710 میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی۔اجلاس میں گردشی قرضے،وصولیوں اور لائن لاسز سے متعلق امور بھی زیربحث آئے۔سیکرٹری پٹرولیم نے بجلی کی پیداوار کیلئے گیس اور ایندھن کی سپلائی پر بریفنگ دی،نئے گھریلو،صنعتی اور کمرشل گیس کنکشنز کے حوالے سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ کم سے کم وقت میں بجلی کی قلت کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح ہے،بجلی کے پیداواری منصوبے جلد سے جلد مکمل کئے جائیں،گذشتہ تین سال میں بجلی کی قلت کے خاتمے کیلئے تیزی سے کام کیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے پیداواری اہداف کے حصول کے بنیادی کام مکمل ہوچکا ہے،جون 2018سے پہلے 8ہزار میگاواٹ بجلی

نظام میں شامل ہوگی،لوڈشیڈنگ سے آزادپاکستان کیلئے درست سمت میں گامزن ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجلی کی طلب اور رسد میں فرق کے خاتمے پر توجہ دے رہی ہے،حکومت مستقبل میں بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پر بھی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے،منصوبوں کے معیار اور کارکردگی پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے،صارفین کی سہولیات کیلئے مختلف اداروں میں رابطوں کو مربوط بنایا جائے،بجلی کے جاری منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر قطعی برداشت نہیں کی جائے گی۔

کابینہ نے توانائی کمیٹی کی آر ایل این جی کے گھریلو گیس کنکشن دینے کی منظوری دی،صنعتی اور کمرشل صارفین کو بھی آر ایل این جی کے گیس کنکش دینے کی منطوری دی گئی۔کابینہ کمیٹی کی سفارشات وفاقی کابینہ کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی جائیں گی۔اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار،وزیرپانی و بجلی خواجہ محمد آصف،وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال،وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…