اسلام آباد(آئی این پی)وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے راحیل شریف کی خدمات ہم سے مستعار لی ہیں اور تحریری طور پر خط میں ہم سے اجازت مانگی ہے ،حکومت پاکستان نے اپنی رضامندی ظاہرکردی ہے مگر ابھی تک راحیل شریف
کو این او سی جاری نہیں کیا گیا صرف رسمی کاروائی کرنا باقی ہے ۔انہوں نے کہا کہ راحیل شریف نے کب جانا ہے یہ طے ہونا ابھی باقی ہے ، ایران کو چند معلومات پر تحفظات ہیں جو دور کردیے جائیں گے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے دو تین دن سے لوڈ شیڈنگ معمول کے مطابق ہے ، مارچ کے آخری دنوں میں تھوڑے حالات خراب ہوئے تھے مگر اب 25اپریل تک لوڈ شیڈنگ بالکل معمول کے مطابق ہو جائے گی ،2018کے آغاز میں 8500میگاواٹ بجلی ہمارے سسٹم میں آجائے گی جس سے ملک سے مکمل طور پر لوڈشیڈنگ کا صفایا ہو جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیکرٹری پانی وبجلی کا تبادلہ پہلے سے طے تھا اس تبادلے کا لوڈشیڈنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے ، میں 2017میں الیکشن ہوتے نہیں دیکھ رہا ،مسلم لیگ (ن) کے کارکن کی حیثیت مجھ سے چھینی نہیں جاسکتی ، وزارتیں آنی جانی چیز ہے ، مجھے عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے جو بھی فیصلہ آئے گا انصاف پر مبنی آئے گا۔عمران خان نے درخواست دے کر آرمی چیف سے ملاقات کی اور یہ ہونا چاہیے تاکہ سیاسی لیڈروں کو بھی ملکی دفاعی نظام کا پتا چلے ، صرف سازشوں تک ہی نہ رہ جائیں ۔