تلہ گنگ (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے‘ نواز شریف کا پانامہ کیس کرپشن اور منی لانڈرنگ ہے ‘ اقتدار میں آ کر نواز شریف کی طرح ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنانا کرپشن ہے‘5 ارب کی کرپشن کرنے والے شرجیل میمن کو وطن واپسی پر ہار پہنائے گئے ‘ آصف زرداری سے پوچھیں گے کہ سرے محل کہاں سے آیا ‘آصف زرداری آپ
بھی کسی قطری شہزادے کو پکڑ لو کیونکہ آپ کو بھی قطری کی ضرورت پڑے گی‘ حکمران خود باہر جا کر سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور باہر جا کر کہتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں‘ تب تک اس ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی جب تک اس ملک میں کرپشن ختم نہیں ہو گی‘سندھ کے آئی جی کو اس لئے تبدیل کیا گیا کیونکہ وہ غلط کام نہیں کرنے دے رہا تھا‘ آج خیبر پختونخوا کی پولیس انٹرنیشنل پولیس کا مقابلہ کرتی ہے‘ جب تک کرپشن ختم نہیں ہو گی نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا‘ مسلم دنیا کو سازش کے تحت تقسیم کیا جا رہا ہے ‘ ہمیں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ اتوار کو یہاں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ میں تلہ گنگ کے حالات اچھی طرح جانتا ہوں کیونکہ میانوالی اور تلہ گنگ کے ایک جیسے مسائل ہیں‘ پانی کا صحیح کنٹرول ہوجائے تو یہاں پانی کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ میں خوشخبری سناتا ہوں وہ وقت دور نہیں جب ہمارا ملک بدلنے والا ہے ‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے 21 سال جدوجہد کی ہے ملک کو بدلنے کے لئے 2002 میں ایک سیٹ مجھے ملی آج سارے پاکستان میں تحریک انصاف پہنچ چکی ہے ۔ باقی جماعتیں صوبوں تک محدود ہو چکی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ چھوٹا سا طبقہ امیرہو گیا باقی پاکستانیوں کے حالات اچھے نہیں رہے۔ ہم ملک کو اپنی جدوجہد سے تبدیل کریں گے۔ خیبر پختونخوا میں کئی
اداروں میں تبدیلی لا چکے ہیں۔ آپ خیبر پختونخوا کی پولیس دیکھیں اور پنجاب کی پولیس کو دیکھیں۔ ہم نے پولیس کو ٹھیک کیا۔ پولیس میں سیاسی مداخلت ختم کی۔ بھرتیاں این ٹی ایس سسٹم کے ذریعے کیں۔ایماندار آئی جی لگایا جس نے کرپشن ختم کی۔ آج خیبر پختونخوا کی پولیس انٹرنیشنل پولیس کا مقابلہ کرتی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ سندھ کا آئی جی تبدیل کر دیا گیا اس لئے کہ وہ غلط کام نہیں کرنے دے رہا تھا۔ جب آپ خود پولیس سے غلط کام کرواتے ہیں تو پولیس کیسے ٹھیک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کو ہسپتال ‘ سکول چاہیے۔ ہم نے اچھی کارکردگی والے اساتذہ کو 18 کروڑ روپیہ دیا۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔ آج قوم سمجھ گئی ہے کہ کرپشن ہی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اقتدار میں آ کر نواز شریف کی طرح ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنانا کرپشن ہے۔ کرپشن وہ ہوتی ہے جب اقتدار میں آ کر ذات کو فائدہ پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا مطلب عوام کا پیسہ چوبری کرناہے جب گھر میں چوری ہوتی ہے تو گھر غریب ہو جاتا ہے۔ جب آپ نے دیکھا آصف علی زرداری واپس آیا تو شرجیل میمن بھی واپس آ گئے ۔
شرجیل میمن پر 5 ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے اسے پاکستان آمد پر ہار پہنائے گئے۔ ڈاکٹر عاصم کی کرپشن 460 ارب روپے ہے۔ یہ قوم کا پیسہ ہے اس پیسے سے سکول بنا سکتے ہیں۔ ساری قوم کو بچوں کامستقبل بچانے کے لئے اکٹھا ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جو قوم قرضے لیتی ہے وہ مقروض ہو جاتی ہے نواز شریف کا پانامہ کیس کرپشن اور منی لانڈرنگ ہے۔ عدالت نے پوچھا کدھر سے آیا پیسہ تو نواز شریف کے جواب میں قطری آ گیا۔ میاں صاحب نقل میں بھی عقل چاہیے۔ آصف زرداری آپ بھی کسی قطری شہزادے کو پکڑ لو آپ کو بھی قطری کی ضرورت پڑے گی۔ جو قوم عدل و انصاف کا نظام لے آتی ہے تو پھر کھڑی ہو جاتی ہے۔ آصف زرداری سے پوچھیں گے کہ سرے محل کہاں سے آیا۔
عمران خان نے کہا کہ حکمران خود باہر جا کر سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور باہر جا کر کہتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ تب تک اس ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی جب تک اس ملک میں کرپشن ختم نہیں ہو گی۔ جب تک کرپشن ہے نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا۔ اس وقت مسلم دنیا کو سازش کے تحت تقسیم کیا جا رہا ہے۔ شیعہ سنی کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے۔ پاکستان کو ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہمیں مسلم دنیا کو تقسیم نہیں ہونے دینا چاہیے۔ ہمیں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو نیو ٹرل ایمپائر کے ساتھ کھیلنا ہی نہیں آتا۔ ہم آزاد عدلیہ کے پیچھے کھڑے ہیں