حافظ آباد(آئی این پی )ترکی میں ایجنٹ مافیا کے ہاتھوں مبینہ طور پر قتل ہونے والے نوجوان کی میت گھر پہنچ گئی،،مقتول کے ورثاء نے لاش کے ہمراہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مقتول عثمان چھ ماہ قبل روز گار کے سلسلہ میں ترکی گیا تھا ۔بہتر روزگار اور روشن مستقبل کے سہانے خواب
لیے ،،حافظ آباد کے گاؤں توحید نگر کا رہائشی بائیس سالہ عثمان چھ ماہ قبل روز گار کے لئے ترکی گیا ،عثمان کے لواحقین نے اسے ترکی بھجوانے کے لئے ایجنٹ مافیااکمل،عرفان،گلزار اور کاظم کو چھ لاکھ روپے بھی ادا کیے لیکن ایجنٹ مافیا ان سے مزید رقم مانگتا رہا،مزید رقم نہ دینے پر ایجنٹ مافیا نے مبینہ طور پر عثمان کو زہر دیکر جان سے مار دیا ،،،مقتول عثمان کی میت جب گھر پہنچی تو کہرام برپا ہو گیا، اہلخانہ اور دیگر رشتہ دار دھاڑیں مار مار کر روتے رہے عثمان حسن کے والد کا کہنا ہے کہ ایجنٹ اس سے مزید رقم مانگتے رہے جب میں نے انہیں رقم نہیں دی تو انہوں نے میرے بیٹے کو زہر دیکر جان سے مار دیا ہے ۔عثمان کی والدہ،بہن،بھائی اور دیگر رشتہ داروں نے حکومت سے ایجنٹوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف انصاف چاہیے ۔عثمان حسن کے ورثاء اور دیگر رشتہ داروں نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتار اور انکے خلاف سخت قانونی کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ۔روزگار اوربہتر مستقبل کے سہانے خواب لیے ترکی جانے والے عثمان حسن کے قتل کی تحقیقات قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک چیلنج ہے،،،حکومت ایسے انسانی سمگلروں کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کرے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کو روکا جاسکے