اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ دہشت گردی تمام ملکوں کے لئے چیلنج ہے ، پاکستان انسداد دہشت گردی کیلئے وسیع تجربہ رکھتا ہے ، ایران ہمارا ہمسایہ اور دوست ملک ہے اس سے ہمارے تاریخی تعلقات ہیں ،پاکستان ایسے کسی عمل کا حصہ نہیں بنے گا جس سے دوطرفہ تعلقات متاثرہوں ، موجودہ پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے بہت مختلف ہے ، بھارت سے مذاکرات ہونے کی زیادہ امید نہیں ہے ۔
وہ جمعہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ملک ہے ،بھارت الزام لگا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں ، یہ الزام سراسر جھوٹا ہے ،پاکستان کی افواج دہشت گردوں سے ہر محاذ پر لڑ رہی ہے ، سرحدوں پر بھی ہم دہشت گردوں کو تباہ کر رہے ہیں اور ملک کے اندر بھی ہم آپریشن ردالفساد کے تحت دہشت گردوں کا صفایا کر رہے ہیں ۔طارق فاطمی نے کہا کہ آج کا پاکستان تین سال پہلے کے پاکستان سے بہت بہتر ہے ،ہم نے دہشت گردی ،انتشار ، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ جیسے عوامی مسائل کا جواں مردی سے سامنا کیا ہے اور آج ان ایشوز کو بہت حد تک کنٹرول کر چکے ہیں ،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنے کم وقت میں اتنا زیادہ کام کر سکتے ہیں ،نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کی کامیابیوں کا ادراک کیا جا رہا ہے اور ہر عالمی فورم پر پاکستان کو سراہا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا بیک گراؤنڈ سیاسی نہیں ہے ،انتخابات جیتنے کیلئے انہوں نے بہت سخت قسم کے بیانات دیے تھے مگر اب وہ آفس سنبھالنے کے بعدسے تبدیل ہو رہے ہیں اوراب ان میں سیاسی تدبر بڑھتا جارہا ہے ،ہمارے امریکہ کے ساتھ روابط ہیں اور رہیں گے اور ہمارے درمیان تجارت بھی ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں دیا گیا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ دہشت گردی ،کشمیر اور سیاچن سمیت پر ایشو پر بات کرنا چاہتے ہیں مگر بھارت صرف دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے اس کے علاوہ کسی ایشو کو مذاکرات میں شامل نہیں کر رہا اس وجہ سے مذاکرات آگے نہیں بڑھ پا رہے ،بھارت کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی بڑھائی جا رہی ہے اس کے علاوہ بھارتی سیاستدان بھی سخت قسم کے بیانات دے رہے ہیں لگتا ہے بھارت میں شدت پسندی بڑھتی جا رہی ہے ،بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں برائیاں نہ تلاش کرے بلکہ اپنے ملک میں بھی دیکھے کہ کیسے وہاں پر مسلم مخالف جذبات کو ہوا دی جا رہی ہے اور دنگے فساد پھیل رہے ہیں انہیں کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔