اتوار‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2025 

گوادر میں تاریخ رقم ہو گئی۔۔نواز شریف گوادر میں کونسا کام کرنے والے پاکستان کے پہلے وزیر اعظم بن گئے ؟

datetime 16  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوادر(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم نواز شریف نے گوادر میں عوامی جلسہ عام سے خطاب کیا،وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں اپنی پہلی حکومتوں کا ذکر کیا کہ کسی طرح وہ اپنی پہلی حکومت میں گوادر کو بہترین ساحلی شہر میں تبدیل کرنا چاہتے تھے۔ دوسری دفعہ حکومت ملنے پر پھر گوادر میں کام کرنا چاہتا تھا مگر مہلت نہیں ملی۔ہماری حکومت کے علاوہ کسی اور حکومت نے گوادر پر کام کرنا پسند نہیں کیا۔یہ اعزاز بھی ہماری

حکومت کو حاصل ہے کہ ہمارے دور حکومت ہی گوادر پر کام شروع کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا اب گوادر ترقی کے دور میں داخل ہو چکا ہے،میں پہلا وزیر اعظم ہوں جس نے گوادر میں رات گزاری ہے میں نے گوادر کے اتنے دورے کئے کہ ان کو شمار نہیں کی کیا جا سکتا۔، بلوچستان میں پہلے سفر دو دن کا سفرہوتا تھا اب گھنٹوں میں تبدیل ہو چکا ہے اس وقت بلوچستان میں 1100کلو میڑ طویل سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں۔ کوئٹہ سے گوادر بہترین سڑک بن چکی ہے۔ سڑکوں کی تعمیر سے مثالی ترقی کا دور شروع ہوتا ہے۔ گوادر کا علاقی میں سے مل چکا ہے۔تیز ترین ترقی سڑکوں سے ممکن ہوتی ہے اس سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا اور لوگ کو بہترین روزگار ملے گا۔ عوام خود بھی محسوس کر رہے ہیں کہ گوادر میں مثالی ترقی کا دور شروع ہوچکا ہے۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آپ 2013والے پاکستان پرنظر ڈالیں تو دیکھیں گئے کہ پاکستان کے ادارے بند ہو رہے تھے،دہشت گردی عروج پر تھی صنعتیں بند ہو رہی تھیں اب نے اسکے باوجود گھبرائے نہیں بلکہ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا۔ سی پیک پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے۔ وزیر اعظم صاحب نے نواب ثناہ اللہ زہری کو مخاطب کرئے ہوئے کہا کہ نواب صاحب بلوچستان کی ترقی کے لیے قدم اُٹھائیں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہو ں گا۔آپ کو پتا ہو گا گوادر میں بجلی نہیں تھی پینے کا پانی بھی میسر نہیں تھا اب یہاں سب کچھ میسر

ہے۔اب گوادر میں سی پیک کے تحت پینے کے پانی کا کارخانہ لگایا جائے گا۔ یہ سب کچھ عوام کو تھفے نہیں ہیں بلکہ اپنا فرض ادا کر رہا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ گلے کاٹنے والے بھاگنے پر مجبور ہو جائیں گئے، بلوچستان میں وہاں سڑکیں بنی جہاں انتہا پسندی عروج پر تھی۔ ضلع گوادر کو لوگوں کے لیے ہیلتھ کاڑڈ جاری کیے گئے ہیں،غریبوں کے مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی حکومت علاج کے اخراجات برداست کرے گی۔اس

پہلے لوگوں کو اپنے علاج کروانے کے لیے اپنی جائیدایں بیچنی پڑتی تھیں۔میں نے ہیلی کاپٹر سے سارا علاقہ دیکھا ہے اس علاقے کی حالت پتلی ہے اس علاقے کی ترقی کے لیے 100 کرڑو کی گرانٹ کا اعلان کرتا ہوں ۔یہ سب ہونے کے بعد میں خود گوادر میں ہونے والی ترقی دیکھنے میں خود یہاں آوں گا اور یہاں کی گلیوں میں پیدل چل کر خود یہاں ہونے والی ترقی کا مشاہدہ کروں گا۔ اپنے خطاب کے آخری الفاظ میں پاکستان زندہ باد،بلوچستان زندہ باد اور گوادر زندہ باد کے نعرے بلند کیے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…