پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

گستاخانہ مواد ،فیس بک کی بندش کامعاملہ،اہم فیصلے کرلئے گئے 

datetime 15  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس سے گستاخانہ مواد کے ہٹائے جانے کو یقینی بنانے کے لئے ہر آپشن استعمال کرنے کے لئے پرعزم ہے ، امید ہے کہ فیس بک انتظامیہ پاکستان کے بیس کروڑ سے زائد عوام اور کروڑوں صارفین کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے اس سلسلے میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ ایف آئی اے سوشل میڈیا پر

گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کی نشاندہی کے لئے دیگر حساس اداروں کی مدد بھی حاصل کی جائے۔ وہ بدھ کو گستاخانہ مواد کے خلاف جاری ایف آئی اے کی تحقیقات میں پیش رفت اور اس سلسلے میں وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے کی جانے والے ہدایات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدرات کر رہے تھے ۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، این سی نیکٹا، نادرا، پی ٹی اے اور ایف آئی کے سینئر افسران شریک تھے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ اعلیٰ عدالت کے حالیہ فیصلے اور احکامات کی روشنی میں فیس بک انتظامیہ سے معلومات کے لئے باقاعدہ طور پردرخواست کی جا چکی ہے تاہم انکی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ داخلہ کی ہدایت کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ایک سینئر افسر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت فیس بک انتظامیہ سے مطلوبہ معلومات کے لئے کوششیں تیز کرے۔ وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی فیس بک پیجز کی نشاندہی کرے جن کا شمار انٹرپول کے اپنے قوانین کے تحت سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی عدالتوں میں اس کیس کی پیروی کے لئے معروف قانون دان فرخ کریم کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ قانونی طور پر فیس بک

کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کا آلہ کار نہ بنے اور ایسے مواد کی موثر طریقے سے روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر اور اپ لوڈ کے حوالے سے اب تک گیارہ افراد کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور ان سے تفتیش کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ بعض افراد سے تفتیش کے حوالے سے انٹرپول کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…