جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

نیب کرپشن کو فروغ دینے لگا؟مشتاق رئیسانی سے کتنے ارب روپے پلی بارگین لے کر اسے چھوڑ دیا؟ سینئر سیاستدان نیب پر برس پڑے

datetime 22  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مشتاق رئیسانی نے 40 ارب کرپشن کی اور 2ارب واپس کر دیے، مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین سے ثابت ہوگیانیب کرپشن کو فروغ دے رہاہے۔ جمعرات کے روز سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق رئیسانی کی پلی بارگین سے ثابت ہوگیانیب کرپشن کو فروغ دے رہاہے، مشتاق رئیسانی نے 40 ارب کرپشن کی اور صرف 2ارب واپس کیے،ایک اور پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ پرویز مشرف کا یہ کہنا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف نے بیرون ملک جانے اورمیرا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے عدالت پر دباؤ ڈالا ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ طاقتور طبقہ اگر قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے لیے کوئی سزا نہیں ہے۔
دوسری جانب انسداد بدعنوانی کے قومی ادارے قومی احتساب بیورو(نیب)نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے جس کے تحت بلوچستان کے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد ریئسانی کو دو ارب روپے کی رقم جمع کروانے پر چھوڑ دیا جائے گا۔ترجمان نیب کے مطابق مشتاق رئیسانی کی 2 ارب روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کی گئی ہے۔وہ آئندہ دس سال تک کسی سرکاری ملازمت کے لیے نااہل ہوں گے اور کسی بینک سے قرضہ بھی نہیں لے سکیں گے۔تاہم مختلف حلقوں کی جانب سے اسے مجرم کے ساتھ رعایت کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ اس فیصلے کے مخالفین کا کہنا تھا کہ جب مجرم پر میبنہ چالیس ارب کی خوردبرد کا الزام ہے تو محض دو ارب روپے ادا کر کے رہائی حاصل کرنا مناسب نہیں۔انٹیلیجنس بیورو کے سابق سربراہ مسعود شریف خٹک نے ایک ٹویٹ میں نیب کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے کرپشن کو ہاں کہنا۔ پلی بارگین کا مطلب ہے کہ نیب کرپٹ شخص کو کہہ رہا ہے چلو مل کر پنپیں۔مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران 60 کر وڑ روپے کی مالیت سے زائد کی ملکی اور غیر ملکی کر نسی برآمد کی گئی۔نیب کے ترجمان نوازش علی نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے خزانے کو آج تک پلی بارگین کی تاریخ میں سب سے بڑی رقم یعنی دو ارب روپے حاصل ہوں گے۔ تاہم انہوں نے اس فیصلے پر تنقید کو بے جا قرار دیا۔انھوں نے البتہ 40 ارب روپے کی بدعنوانی کے الزام پر کچھ نہیں کہا ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ نیب متحرک ہے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی پر ڈیڑھ ارب روپے کرپشن کا الزام تھا جس کے بعد نیب نے ان کے گھر پر چھاپہ مارکر 75 کروڑ روپے سے زائد نقد رقم برآمد کی تھی۔اس کے علاوہ ان کی کراچی میں بھی کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کا انکشاف ہوا تھا۔ نیب نے مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو بھی گرفتار کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…