ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

’’سپریم کورٹ کو ہمیشہ کیلئے بند کر دیا جائے‘‘ چیف جسٹس نے یہ بات کسے اور کیوں کہی؟

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کی جانب سے مردم شماری2017 میں مشروط تاریخ مسترد کردی ، چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں ہم انصاف نہیں دے سکتے تو اس ادارے کی کیا ضرورت ہے ،ہمارے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو سپریم کورٹ بند کر دیں۔جمعہ کے روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مردم شماری میں تاخیر سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبروموقف اختیارکیا کہ فوج کی عدم دستیابی کے باعث مردم شماری نہ ہو سکی تاہم آئندہ برس مارچ اوراپریل میں مردم شماری کرائی جاسکتی ہے۔
جسٹس امیرہانی نے ریمارکس دیئے کہ مردم شماری کرانا آئینی تقاضا ہے اس پرشرط نہیں لگائی جا سکتی، آبادی کے اعدادوشما ر ہی معلوم نہیں،حکومت نے تاریخ کو فوج کی دستیابی سے مشروط کر دی ہے مردم شماری کے لیے اس قسم کی یقین دہانی قابل قبول نہیں،چیف جسٹس آف پاکستان نے حکومت کی جانب سے مردم شماری مشروط تاریخ مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی دی گئی تحریر محض دکھاوا ہے، ہمیں واضح اورایک تاریخ بتائیں، مردم شماری کا نہ ہونا موجودہ اور پچھلی حکومتوں کی ناکامی ہے، مردم شماری کروائی تو اسمبلیوں کی سیٹوں کو بڑھانا پڑے گا، لوگوں کو بیوقوف بنائیں نہ عوام کا پیسہ ضائع کریں، کہہ دیں کہ مردم شماری کروانا حکومت کے بس کا کام نہیں، مردم شماری نہیں کرانا توادارہ شماریات بند کردیں، کیوں نہ مردم شماری کے تاخیر کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔کہاں لکھا ہے کہ مردم شماری کے لئے فوج کی ضرورت ہے جہاں کوئی ایمرجنسی ہو فوج کوطلب کر لیا جاتا ہے، تمام کام فوج کو کرنے ہے تو دیگر اداروں کی کیا ضرورت ہے۔جسٹس انورظہیرجمالی نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہربڑی سیاسی جماعت جمود کے حق میں ہے، ہم انصاف نہیں دے سکتے تواس ادارے کی بھی کیا ضرورت، حکومت کہہ دے کہ سپریم کورٹ کی ضرورت نہیں ہے، اگر سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو بند کردیں۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ فوج بھی ریاست کا ادارہ ہے ،مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کو تیار ہیں ،سپریم کورٹ نے حکومت سے غیر مبہم اور واضح تحریری جواب طلب کرتے ہوئے مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…